چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیس کی سماعت ہوئی
مقدمہ میں نامزدمرکزی ملزم کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کر دیا گیا،ملزم کو ناجائز اسلحہ کیس میں عدالت میں پیش کیا گیا، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، پولیس کی بھاری نفری عدالت کے باہر تعینات تھی، ملزم کو بکتر بند گاڑی میں عدالت میں پیش کیا گیا،عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد ملزم کا مزید 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا، عدالت نے ملزم کو 12 دسمبرکودوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا
قبل ازیں عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیس ،گرفتار مرکزی ملزم نوید پر ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا،ناجائز اسلحہ رکھنے پرملزم نوید کے خلاف تھانہ سٹی وزیر آباد میں مقدمہ درج کیا گیا ملزم نے عمران خان اور ساتھیوں پر جس پستول سے فائرنگ کی وہ بغیر لائسنس کے تھا، عمران خان حملہ کیس کے تفتیشی افسر انور شاہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا.
قبل ازیں نجی ٹی وی کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان پر وزیرآباد میں حملہ کیس کی تحقیقات میں دوسرے حملہ آور کی موجودگی اور فائرنگ کے شواہد نہیں ملے۔ جے آئی ٹی کے ذرائع کے مطابق تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ حملہ آور ایک ہی تھا جس کو موقع سے گرفتار کر لیا گیا۔ ملزم نوید اس وقت پولیس کی تحویل میں جسمانی ریمانڈ پر ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تحقیقات میں عمران خان کے کنٹینر پر کھڑے ایک گارڈ کی فائرنگ کے ٹھوس شواہد ملے ہیں گارڈ کی شناخت کیلئے کنٹینرپر موجود گارڈز کے اسلحہ کا فارنزک کروایا جائے گااور شناخت کے بعد گارڈ کو شامل تفتیش بھی کیا جائے گا،
واضح رہے کہ عمران خان کے لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں عمران خان زخمی ہوئے، ایک شخص کی موت ہوئی، اللہ والا چوک میں استقبالیہ کیمپ میں فائرنگ کی گئی جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور بھگدڑ مچ گئی جب کہ موقع پر موجود سکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو فوری طور پر حراست میں لے لیا، ملزم نوید نے اعتراف جرم کر لیا اور کہا تھا کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہے تھے، اسلئے فائرنگ کی،
ویڈیو:عمران خان پر حملہ کرنیوالا ملزم گرفتار،عمران خان کیسے آئے باہر؟
عمران خان کو پتہ تھا کہ انہیں ہٹانے کی منصوبہ بندی جاری ہے،
شوکت خانم میں عمران خان کا علاج جاری ہے،میڈیکل رپورٹس تسلی بخش قرار دے دی
شوکت خانم کے باہر سے مشکوک شخص گرفتار
جس کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتا تھا اسے ڈاکو کی وزارت اعلیٰ کے نیچے عمران خان پر حملہ ہوا








