آرمی ایکٹ بل، مختلف ممالک میں سروسز چیفس کی مدت ملازمت کا دورانیہ
قومی اسمبلی نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل منظور کر لیا ہے
بل کے تحت مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کر دی گئی ہے۔ اس ترمیمی بل کو اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس میں پیش کیا گیا اور ووٹنگ کے بعد منظور کر لیا گیا۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے یہ بل قومی اسمبلی میں پیش کیا اور بتایا کہ اس کا مقصد عسکری قیادت کے تسلسل کو برقرار رکھنا اور قومی سلامتی کے چیلنجز کا موثر مقابلہ کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں توسیع سے فوج کی قیادت کو زیادہ استحکام ملے گا اور قومی سلامتی کے معاملات میں تسلسل کو یقینی بنایا جا سکے گا۔”
چیف آف آرمی، نیوی اور ایئر فورس کی تعیناتی کے مختلف ملکوں میں مختلف دورانیہ ہیں: مثلا امریکہ میں چار سال انگلینڈ میں تین سے چار سال، بھارت میں تین سال چائنہ میں پانچ سال، فرانس میں چار سال روس میں غیر معینہ مدت، جرمنی میں تین سے پانچ سال، جبکہ آسٹریلیا میں چار سال ہیں۔ ایسے میں اگر پاکستان میں سروسز چیفس کی مدت تعیناتی میں اضافہ کر کے پانچ سال کر دیا گیا ہے "تو اس میں کوئی نئی بات نہیں، ملکی مفاد میں حکومت کو اچھے فیصلے کرنے کا اختیار ہے، حکومت کا یہ فیصلہ ملکی سلامتی و دفاع کے لئے بہترین اور شاندار ہے
کسی بھی ملک کے سروسز چیفس مختلف ممالک میں اپنی اپنی روایات اور چیلنجز کا سامنا کر تے ہیں،ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے کہ سروسز چیفس کی مدت ملازمت کم از کم پانچ برس ہو،
سروسز چیف کی مدت ملازمت تین سے پانچ سال بڑھانے کا خوش آئند فیصلہ