معروف ڈرامہ نویس،مصنف،شاعر اور کالم نویس منو بھائی کو اپنے دنیا سے رخصت ہوئے چار برس بیت گئے۔

باغی ٹی وی : منوبھائی کا اصل نام منیر احمد قریشی تھا وہ 1933ء میں وزیر آباد میں پیدا ہوئےگریجوایشن گورنمنٹ کالج اٹک سےکی انہوں نےصحافت اورادب میں گراں قدر خدمات انجام دیں۔ وہ ادب شناسوں اور درد دل رکھنے والوں میں انتہائی مقبول تھے اسٹیشن ماسٹر کے گھر جنم لینے والے منیراحمد قریشی عرف منوبھائی نے تحریر و تقریر میں سادگی کو شعار بنایا۔

معروف براڈ کاسٹریاور مہدی طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے

معاشرتی رویوں پرگہری نگاہ رکھنے والےمنو بھائی نے بہت سے ڈرامے لکھے لیکن 1982ء میں پی ٹی وی کے لیے لکھے گئے سونا چاندی ڈرامے نے انہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیاادبی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی طرف سے 2007 میں انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔

شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار رشید نازکی وفات،وزیراعلیٰ کا اظہار افسوس

اپنی نظم اجے قیامت نئیں آئی’ میں منو بھائی نے اپنے اردگرد ہونے والی انہونیوں پر مخصوص اندازمیں طنز کے نشتر برسائے،منو بھائی نے اپنی تحریروں میں معاشرے میں پائی جانے والی ناہمواریوں کو اجاگر کیا ان کے دیگر ڈراموں میں دشت، جھوک سیال ، آشیانہ اور عجائب گھر شامل ہیں کالم نویسی کی طرح اپنے ڈراموں میں بھی انہوں نے ورکنگ کلاس کے لوگوں کی زندگی اور مسائل پیش کیے۔

منو بھائی گردوں اور دل کے عارضے میں مبتلا لاہور کے نجی اسپتال میں زیرعلاج تھے تاہم منو بھائی طویل علالت کے بعد 19 جنوری 2018ء کو 85 برس کی عمر میں لاہور میں انتقال کر گئے لیکن ان کے بے باک لہجے اورتحریروں کی بازگشت آج بھی سنائی دیتی ہے۔

سلطان راہی کو مداحوں سے بچھڑے 26 برس ہو گئے

Shares: