تین مقدمات میں ضمنی ریفرنس خارج کرنے کی آصف زرداری کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق صدرآصف زرداری کے ریفرنسز خارج کرنے درخواستوں پر فیصلہ کل تک محفوظ کر لیا گیا

احتساب عدالت اسلام آباد نے کہا ہے کہ آصف زرداری کی درخواستوں پر فیصلہ کل سنایا جائے گا،پارک لین،منی لانڈرنگ اور ٹھٹھہ واٹرسپلائی ریفرنس چلیں گے یا نہیں،فیصلہ کل سنایا جائیگا,قبل ازیں فاروق نائیک نے تین ضمنی ریفرنس خارج کرنے کی درخواستوں پر دلائل مکمل کرلئے،جس کے بعد نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں دلائل دیئے

سردار مظفر کا کہنا تھا کہ کہیں پرکسی قانون میں نہیں لکھا کہ ضمنی ریفرنس دائر نہیں ہو سکتا،فاروق نائیک نےایک بھی قانون کا حوالہ نہیں دیا جس میں ایسا لکھا ہو،سیکشن 16 کیمطابق ایک کیس کسی دوسری جگہ منتقل بھی ہوسکتا ہے،عدالت جو طلبی کے نوٹس جاری کرتی ہے وہ عدالت کا آرڈر ہی ہوتا ہے،طلبی کےنوٹس کامطلب ہوتا ہےکہ کیس کو عدالت نے قابل سماعت سمجھ لیاہے،

سردار مظفر کا عدالت میں مزید کہنا تھا کہ ٹھٹھہ واٹرسپلائی کیس میں ریفرنس دائر ہونےکے بعد مزید شواہد سامنے آئے، ٹھٹھہ واٹرسپلائی کیس میں ایک ملزم نے اعتراف جرم کرکے پلی بارگین کی ،یہ ساری باتیں عدالت کے سامنے ضمنی ریفرنس کی صورت میں پیش کی گئیں،فاروق نائیک نے کہا کہ اس کیس میں آصف زرداری کو کبھی طلب نہیں کیا گیا،ہمارے پاس آصف زرداری کو بھیجے گئے نوٹس کی کاپی موجود ہے،نیب نے مئی 2019 میں آصف علی زرداری کو بھیجا گیا نوٹس عدالت پیش کر دیا

نیب پراسکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ آصف علی زرداری نے نوٹس کے جواب میں تحریری جواب دینے کا کہا ،آصف علی زرداری کی جانب سے آج تک کوئی جواب دیا ہی نہیں گیا،

قبل ازیں نیب راولپنڈی نے پارک لین کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا ، نیب ضمنی ریفرنس میں آصف زرداری،انور مجید،عبدالغنی مجید سمیت 19 ملزمان کے نام شامل کئے گئے ہیں۔نیب نےعبوری ریفرنس میں ملزمان پر 1.5 ارب کی کرپشن کا الزام لگایا جبکہ ضمنی ریفرنس میں کرپشن کی رقم بڑھاکر3.74ارب کردی گئی اور وعدہ معاف گواہان کی تعداد بھی بڑھادی گئی ہے۔

ریفرنس کے مطابق یونس قدوائی بھی پارک لین میں شئیر ہولڈر تھے۔ ‎ضمنی ریفرنس میں وعدہ معاف گواہان کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے۔گواہان نے نیب کو بتایا کہ تمام معاملات پارک لین کی انتظامیہ کے کہنے پر کرتا رہا۔ ریفرنس کے مطابق آصف زرداری اور بلاول پارک لین میں پچیس پچیس فیصد کے حصہ دار ہیں، اور دونوں نیب کے سامنے شراکت داری کا اعتراف کر چکے ہیں۔ ایڈیشنل رجسٹرار ایس ای سی پی کے افسران نے پارک لین کے معاہدون ،جعلی دستاویزات میں مدد کی اور جعلی دستاویزات پر کمپنی نے قرضہ لیا جبکہ پارک لین نے قرضہ واپس کرنے سے انکار کیا۔

احتساب عدالت نے پارک لین کمپنی ریفرنس کی 17 صفحات کی چارج شیٹ جاری کردی ،چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ آصف زرداری نے یونس قدوائی اور اقبال میمن کے ذریعے جعلی کمپنی پارتھینون بنائی، آصف زرداری نے فراڈ کے ذریعے نیشنل بنک سے قرض کا منصوبہ بنایا، آصف علی زرداری نے جعلی کمپنی سے رقم اپنی کمپنی کے اکاونٹ میں منتقل کی،

چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈیڑھ ارب روپے کی رقم کی کرائم پروسیڈ چھپانے کے لیے جعلی اکاونٹس میں گھمائی گئی، آصف زرداری کا کہنا ہے کہ تمام الزامات کو سمجھ چکا، مسترد کرکے اپنا مکمل دفاع کروں گا،

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری پر پارک لین ریفرنس میں فرد جرم عائد کر دی ہے،سابق صدر آصف علی زرداری نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کر دیا،کہا تمام الزامات کو مسترد کرتاہوں ،فرد جرم عائد ہونے کے بعد آصف زرداری اور احتساب عدالت کے جج اعظم خان میں بحث ہوئی، آصف زرداری نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ یہ لکھ دیں کہ وکیل سپریم کورٹ میں تھے پھر بھی آپ نے فرد جرم عائد کی،آپ رولنگ دے دیں کہ وکیل موجود نہیں تو آپ اپنا کیس خود لڑیں

جج اعظم خان نے کہا کہ میں رولنگ دیدوں؟ کسی وکیل کو زبردستی عدالت نہیں بلا سکتا، آپ مجھ سے رولنگ نہ مانگیں جس پر آصف زرداری نے کہا کہ جب آپ کے سامنے پیش ہوا ہوں تو رولنگ بھی آپ سے مانگوں گا ،جج اعظم خان نے کہا کہ آصف علی زرداری آپ پاکستان کے صدر رہے ہیں،

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے فرنٹ کمپنی پارتھینن کے ذریعے غیر قانونی قرض لے کر فراڈ کیا؟ جس پر سابق صدر آصف زرداری نے جواب دیا کہ تمام الزامات مسترد کرتا ہوں آپ کراچی آ کر اس عمارت کو بھی دیکھ لیں،

حدیث اور سائنس کی روشنی میں کرونا وائرس 12مئی کے بعد ختم ہوجائے گا؟ سنیے مبشر لقمان کی زبانی

پیپلز پارٹی بمقابلہ اے آروائی ،مبشر لقمان اصل حقیقت منظر عام پر لے آئے

جماعت اسلامی کیخلاف پروگرام پر انکی طرف سے کیا ردعمل آتا ہے؟ مبشر لقمان نے بتا دیا

آسمان سے اہم پیغام آگیا،سمجھنے والوں کے لیے اشارہ کافی،سنیے مبشر لقمان کی زبانی

بڑی خبر آ گئی، آصف زرداری زندہ ہیں یا نہیں؟ سنئے حقیقت مبشر لقمان کی زبانی

بڑی خوشخبری، پاکستان کی قسمت جاگنے والی ہے، کیسے؟ سنیے مبشر لقمان کی زبانی

یوٹرن لیا پھر بھی احتساب عدالت نے دیا آصف زرداری کو بڑا جھٹکا

پارک لین ریفرنس،فرد جرم سے بچنے کا آخری حربہ ناکام،آصف زرداری پر فرد جرم عائد

فرد جرم عائد ہونے کے بعد جج اور سابق صدر آصف زرداری میں ہوئی بحث

میں نے یہ کام کیا اسلئے میرے خلاف مقدمات بنائے جا رہے ہیں، آصف زرداری

وکلا کی غیر موجودگی میں زرداری پر فرد جرم،پیپلز پارٹی کا خدشات کا اظہار،شیری رحمان بول پڑیں

واضح رہے کہ سابق صدر آصف زرداری نے نیب کو پارک لین کے حوالہ سے جواب میں کہا تھا کہ پارک لین کمپنی 1989 میں صدرالدین ہاشوانی سے خریدی، اقبال میمن، کم عمر بلاول، رحمت اللہ، محمد یونس، الطاف حسین میرے شراکت دار تھے۔پارک لین کمپنی میں صرف 25 فیصد حصص کا مالک تھا، صدر بننے سے پہلے یکم ستمبر 2008 کو کمپنی ڈائریکٹرشپ سے مستفیٰ ہوا تھا

نیب کے مطابق آصف زرداری پارک لین کمپنی کے 25 فیصد شیئرہولڈررہے،آصف زرداری نے جعلی کمپنی پارتھینون بنا کر ڈیڑھ ارب قرض لیا، آصف زرداری اورساتھیوں کی کرپشن،منی لانڈرنگ ثابت ہوگئی

Comments are closed.