پاکستان بار کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر میں وکلاء کے خلاف درج مقدمات واپس لئے جائیں، نہیں تو مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا
پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے وائس چیئرمین ہارون الرشید اور حسن رضا پاشا نے ملک بھر میں وکلاء کی رہائش گاہوں اور دفاتر پر پولیس کے بلاجواز چھاپوں اور ایف آئی آر کے اندراج کی شدید مذمت کی ہے۔ اور کہا ہےکہ پاکستان بار کونسل وکلاء اور انکے اہلخانہ کے خلاف پولیس کی غیرقانونی کاروائیوں پر خاموش نہیں رہ سکتی
پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے وائس چیئرمین ہارون الرشید اور حسن رضا پاشا نے وکلاء کی رہائش گاہوں پر چھاپوں اور ان کی گرفتاریوں پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء کو کسی سیاسی جماعت سے منسلک نہیں کرنا چاہئے، کیونکہ وہ قانون کے مطابق صرف اپنے متعلقہ مؤکلوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے اپنے پیشہ ورانہ فرائض سرانجام دیتے ہیں۔ . انہوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر چھاپے بند کریں اور وکلاء کے خلاف درج ایف آئی آر منسوخ کریں اور ان پر دباؤ ڈالنے سے گریز کریں، قانون نافذ کرنے والے ادارے وکلاء کے اہل خانہ کو کسی بھی طرح سے ہراساں نہ کریں، ایسا نہ کرنے کی صورت میں پاکستان بار کونسل مستقبل کا لائحہ عمل طے کرے گی،
پاکستان شدید موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کر رہا. راجہ پرویز اشرف
تشدد سے پاک معاشرے کے فروغ کی طرف جانا ہو گا،مولانا عبدالخبیر آزاد
نگران وزیر تجارت کا سرکاری مراعات نہ لینے کا اعلان
عوام مشکل میں،ہمیں اخراجات بڑھانے کا کوئی اخلاقی حق نہیں،مرتضیٰ سولنگی
عمران خان کو بچانے میں کردار ادا کریں، تحریک انصاف نے امریکہ سے مدد مانگ لی
دوسری جانب لاہور کے وکلاء نے پولیس کے چھاپوں کے خلاف سیشن کورٹ میں سائلین اور پولیس کا داخلہ بند کردیا عدالتوں میں سیکٹروں کیسز بغیر کاروائی ملتوی کردیے گئے،لاہور کی سیشن کورٹ میں لاہوربار کی کابینہ اور وکلاء نے تالہ بندی کردی ہے وکلاء کا کہنا ہے کہ پولیس کیجانب سے وکلاء کے گھروں پرچھاپے مارے جا رہے ہیں،چادراورچار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے پولیس کیجانب سے کئی وکلا کے گھر چھاپہ مارا گیا ہے،صدر لاہوربار انتظار حیسن ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ وکلاء کے گھروں پر چھاپوں توڑ پھوڑ کو فوری طور پر بند کیا جائے