مقتدی الصدر نے واشنگٹن اور تہران کو کس بات پر خبردار کر دیا

مقتدی الصدر نے واشنگٹن اور تہران کو کس بات پر خبردار کر دیا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق عراق میں الصدری گروپ کے سربراہ مقتدی الصدر نے واشنگٹن اور تہران کے درمیان جنگ بھڑکنے اور اس جنگ میں عراق کو گھسیٹے جانے کے خطرات سے خبردار کیا ہے۔ الصدر کا یہ موقف پیر کے روز ایک ٹویٹ میں سامنے آیا۔

شیعہ رہ نما کی ٹویٹ عراق کے مغرب میں واقع ضلع القائم میں الحشد الشعبی کے ٹھکانوں پر امریکی فضائی بم باری کے بعد سامنے آئی ہے۔ الصدر کے مطابق جو کوئی بھی اس جنگ میں عراق کو گھسیٹے گا وہ عراقی عوام کا دشمن ہو گا۔

عراقی رہ نما نے اپنی ٹویٹ میں واضح کیا کہ میں ایران اور امریکا کے درمیان جنگ کے بھڑکنے کے ساتھ نہیں ہوں اور نہ میں اس جنگ میں عراق کو گھسیٹے جانے کے حق میں ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں قوم کے بڑوں کے ایک سنجیدہ موقف کی ضرورت ہے تا کہ ہم عراق کو اس گھمسان کی لڑائی سے دور رکھ سیں جو ہر خشک و تر چیز کو کھا جائے گی … ہمیں اس بات کی ضرورت ہے کہ عراقی عوام اس جنگ کی اور اس میں عراق کو جھونکنے کی مذمت میں آواز اٹھائیں۔

واضح رہے کہ بے روزگاری اور بنیادی سہولتوں کے فقدان کے خلاف جاری رہا جس میں احتجاج میں اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں،اطلاعات کے مطابق عراق میں 2 ماہ سے جاری پرتشدد احتجاج میں 400 سے زائد ہلاکتوں کے بعد بالآخر عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی کو استعفیٰ دینا پڑا.لیکن اب رپورٹ یہ ہے کہ یہ ہلاکتیں اس سے بھی زیادہ ہے.

Comments are closed.