اسلام آباد:وی سی قائداعظم یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی پر قاتلانہ حملہ ،اطلاعات کے مطابق اسلام آباد میں قائداعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی قاتلانہ حملے میں معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔یہ واقعہ قائداعظم یونیورسٹی کی سینٹرل لائبریری میں جشن آزادی کی پرچم کشائی کی تقریب کے بعد پیش آیا جہاں ایک شخص نے وائس چانسلر پر پستول تان کر تین فائر کر دئے۔
وائس چانسلر کے قریب بیٹھے پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق علی نے ملزم کا ہاتھ پکڑ لیا۔ خوش قسمتی سے وائس چانسلر سمیت وہاں پر موجود سب لوگ معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے قانونی کاروائی شروع کر دی ہے۔ حکام کے مطابق ملزم کنٹریکٹ ملازم ہے جس نے مستقل نہ کرنے پر فائرنگ کی۔
ملزم نے اپنے ابتدائی بیان میں پولیس کو بتایا ہے کہ وہ سات آٹھ سال سے بہت کم تنخواہ پر ملازمت کر رہا ہے مگر اسے مستقل ملازمت نہیں دی جا رہی۔
یوم آزادی کے دن سکیورٹی فورسز کے جوانوں کی شہادت کے بعد ایک اور بری خبر آگئی ،ملک کے کئی شہر لرز اٹھے ۔
دوسری طرف آج صوبہ سندھ کے شہر دادو اور اس کے گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے کی شدت 4.1 ریکارڈ کی گئی۔، اس کی زیر زمین گہرائی 88 کلو میٹر تھی جبکہ مرکز شمال مغرب سندھ بلوچستان بارڈر تھا۔زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہی لوگ خوفزدہ ہو کر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں صوبائی دارالحکومت کراچی میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، زلزلے کی شدت 4.1 ریکارڈ کی گئی تھی۔زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز ڈی ایچ اے کراچی سے 15 کلو میٹر شمال میں تھا۔