مسلمانو،ہندو مذہب میں واپس آ جاؤ، مودی کے حلقہ میں پوسٹر لگ گئے

مسلمانو،ہندو مذہب میں واپس آ جاؤ، مودی کے حلقہ میں پوسٹر لگ گئے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں متنازعہ شہریت بل کے خلاف سخت ترین سردی میں دو ماہ سے ملک بھر میں شدید احتجاج ہو رہا ہے، بھارت میں مسلمان مودی سرکار کے خلاف سڑکوں‌ پر ہیں اور متنازعہ شہریت بل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، خواتین بھی سڑکوں پر ہیں اور مسلسل احتجاج کر رہی ہیں،

ان حالات میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے مسلمانوں کو مزید پریشان کر دیا، بھارتی وزیراعظم مودی کے حلقہ انتخاب میں پوسٹر لگائے گئے ہیں جن میں مسلمانوں کو ہندو مذہب میں آنے کا مشورہ دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اگر متنازعہ شہریت ایکٹ سے نجات چاہئے تو ہندو دھرم میں واپس آ جاؤ

بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر وارانسی جو بھارتی وزیراعظم مودی کا حلقہ ہے میں ’ہندو سماج پارٹی‘ کے نائب صدر روشن پانڈے کی جانب سے شہر میں مسلمانوں کی گھر واپسی کے پوسٹرز لگائے گئے ہیں۔ ان پوسٹرز کے ذریعے مسلمانوں کو مشورہ دیا گیاہے کہ اگر وہ ہندو مذہب اختیار کرلیں تو ان کی شہریت کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔

شہر میں پوسٹرز لگوانے والے روشن پانڈے کا کہنا ہے کہ انہوں نے بہت سوچ سمجھ کر یہ پوسٹرز لگوائے ہیں ، انہیں مسلمانوں کے وجود پر کوئی اعتراض نہیں ہے کیونکہ وہ انہیں ہندو اور اپنا بھائی سمجھتے ہیں

روشن پانڈے کے شاہین باغ کے علاقے میں لگوائے گئے پوسٹر پر 3 مسلمان خواتین کو دکھایا گیا ہے جن میں سے ایک نے نقاب کر رکھا ہے جبکہ باقی 2 کے چہرے نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے ان تینوں خواتین کے سروں پر ہندو مذہب کی علامت سمجھی جانے والی پگڑیاں رکھی ہیں اور لکھا ہے کہ ’ ہم بھی دیکھ رہے ہیں ۔‘

واضح رہے کہ دہلی کے شاہین باغ میں پچھلے تقریباً 40 دنوں سے خواتین متنازعہ شہریت بل کے خلاف دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں۔ ان خواتین میں نوجوان سے لے کر بزرگ خواتین بھی احتجاج میں حصہ لے رہی ہیں۔ شدید سردی کے باوجود بھی 24 گھنٹے اور ساتوں دن یہ مظاہرہ جاری ہے۔ گزشتہ دنوں شاہین باغ میں مظاہرہ کے دوران تقریباً ایک لاکھ لوگ جمع ہوئے تھے۔

گزشتہ برس 11 دسمبر کو کو منظور کیے گئے کالے قانون کے خلاف بھارت بھر میں شدید احتجاج جاری ہے، لاکھوں افراد ملک کی مختلف ریاستوں میں احتجاج کر رہے ہیں جبکہ اس دوران پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 29 مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں سب سے زیادہ ہلاکتیں ریاست اتر پردیش میں ہوئی ہیں۔

احتجاج میں حصہ کیوں لیا؟ مودی سرکار کا غیر ملکی طالبعلم کیخلاف انتہائی اقدام

متنازعہ شہریت بل، دلہن نے بھی کیا مودی سرکار کے خلاف احتجاج

متنازعہ شہریت بل، بھارت میں اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمے درج

متنازعہ شہریت بل احتجاج، بھارتی پولیس نے درندگی کی سب حدیں عبور کر لیں، طلبا کو برہنہ کر کے……..

مودی کے باپ کا ہندوستان تھوڑا ہی ہے؟ برقع پوش خواتین کا دیو بند میں مودی سرکار کو چیلنج

بھارتی پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے والے 72 سالہ حامد نے سنائی افسوسناک داستان

واضح رہے کہ بھارت کی طرف سے منظور کیے گئے قانون کالے قانون میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک رکھا جس میں سکھ، ہندو، عیسائی، جین، پارسائی سمیت دیگر لوگوں کو تو شہریت دی جائے گی جبکہ مسلمان اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔

Comments are closed.