مسلسل فاسٹ فوڈ کی عادت جگر کے لیے انتہائی مضر ثابت ہوسکتی ہے،تحقیق

0
37

مسلسل فاسٹ فوڈ کی عادت جگر کے لیے انتہائی مضر ثابت ہوسکتی ہے،گزشتہ 50 برسوں میں فاسٹ فوڈ پوری دنیا میں خوب بڑھا ہے اور اب بھی لوگ طرح طرح کے امراض کےشکار بن رہے ہیں۔

باغی ٹی وی: یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں واقع کیک اسکول آف میڈیسن کی جانب سے شائع کرائی گئی تحقیق میں کہا گیا کہ فاسٹ فوڈ کھانے کی طویل عادت جگر میں چربی چڑھا سکتی ہے اس صورت میں ’نان الکحلک فیٹی لیور ڈیزیز‘ (این اے ایف ایل ڈی) نہ صرف ظاہر ہوسکتی ہے بلکہ مزید پیچیدہ بن کر جان لیوا بھی ہوسکتی ہے۔

غذا جو بڑھتی عمر کیساتھ دل و دماغ کی حفاظت کرتی ہے

تحقیق سے وابستہ سائنسدان ڈاکٹر عینی کرداشیئن کہتی ہیں کہ اگر کوئی اپنے روزمرہ حراروں (کیلوریز) کا پانچواں حصہ فاسٹ فوڈ سے لیتا ہےتو جلد یا بدیر ان کے جگر کو مختلف چکنائیاں گھیرلیتی ہیں۔

اس ضمن میں 2017 اور 2018 کے صحت و غذائیت کے سروے کا جائزہ بھی لیا گیا ہے امریکہ میں ہر سال اس موزوں پر سب سے بڑا عوامی سروے بھی ہوتا ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ جگرمیں چکنائیوں کا جمع ہونا، ہیپاٹائٹس، جگر کی ناکاکردگی بلکہ سرطان کی وجہ بھی بن رہا ہے یا بن سکتا ہے۔

رات دیر تک جاگنا ٹائپ 2 ذیا بیطس کے خطرات بڑھا دیتا ہے، تحقیق

ماہرین نے اس فہرست میں برگر کے علاوہ میٹھی اشیا، ڈونٹس اور پیزا وغیرہ کو بھی شامل کیا ہے۔ اس تحقیقی سروے میں کل 4000 سے زائد افراد کو شامل کیا گیا ہے ان میں سے 52 فیصد افراد فاسٹ فوڈ کھانے کے عادی تھےجو افراد اپنے ضروری غذائی حراروں کی صرف 20 سے 29 فیصد مقدار فاسٹ فوڈ سے حاصل کررہے تھے وہ سب جگر پر اضافی چربی میں متبلا پائے گئے جسے این اے ایف ایل ڈی کہا جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق جو فربہ افراد میں جگر پر چربی کا خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے اور انہیں مشورہ دیا گیا ہے کہ فاسٹ فوڈ کی مقدار اور عادت میں کسی بھی طرح کمی کریں۔ فربہ افراد کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کی شکایت بھی کرتے نظرآئےیہی وجہ ہے کہ ماہرین نے عوام کو فاسٹ فوڈ سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

انار ایک سُپر فوڈ،ذیابیطس کو روکتا ہے اور دل کی حفاظت کرتا ہے،نظام ہاضمہ کو مضبوط کرتا ہے

Leave a reply