مسلسل مہنگے ہوتے ڈالر کی قدر میں پہلی بار کمی
انٹر بینک میں 15 روز سے مسلسل مہنگے ہوتے ڈالر کی قدر میں پہلی بار کمی آگئی۔
جمعہ کو انٹر بینک میں ڈالر 6 پیسے سستا ہوکر 239 روپے 65 پیسے پر بند ہوا۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت فروخت 244 روپے پر آگئی۔ اس سے قبل جمعرات کوانٹر بینک میں دن کے اختتام پر ڈالر239.71 روپے پر بند ہوا تھا جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 244 روپے پر بند ہوا تھا۔ کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قرضے موخر ہونے اور آئی ایم ایف شرائط نرم ہونے کی توقع پر روپے کو سہارا ملا۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں قابلِ ذکر کمی کا بھی روپے پر مثبت اثر پڑا۔ ڈیلرز کا یہ بھی کہنا تھا کہ امپورٹرز کو بینکوں سے ڈالرز دستیاب نہیں،قیمت بڑھتی دیکھ کر ایکسپورٹرز نے اپنے ڈالرز روک لئے تھے۔ کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ سیلاب کے بعد درآمدی ضروریات کے لئے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا اور آئی ایم ایف کی ایکسچینج ریٹ کو فری فلوٹ رکھنے کی شرط نے بھی صورتحال دشوار کردی۔
خیال رہے کہ باغی ٹی وی کی ایک خبر کے مطابق گزشتہ روز ہول سیلرزگروسرزایسوسی ایشن نے کہا تھا کہ ڈالرمہنگا ہونے سے دالیں مہنگی ہوجائیں گی۔اطلاعات کے مطابق کراچی میں ہول سیلرزگروسرزایسوسی ایشن نے پریس کانفرنس کی تھی جس میں ملک بھر کے امپورٹرزنے کراچی پورٹ کی پالیسیوں پرتحفظات کا اظہار کیا تھا۔
ہول سیلرز گروسرزایسوسی ایشن کے اعلیٰ عہدے دارعبد الرؤف ابراہیم نے کہا تھا کہ ملک میں دالوں کی امپورٹ میں مسائل پیدا ہوگئے ہیں اور ڈالرکی عدم دستیابی اور بڑھتا ہوا ریٹ امپورٹ کوشدید متاثرکرچکا ہے۔انھوں نے کہا کہ کراچی پورٹ پرلاکھوں روپے کا مال پھنسا ہوا ہے،12 روز سے ڈالر مارکیٹ سےغائب ہے اور ایل سی بھی نہیں کھل رہی ہیں۔
عبد الروف کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں ڈالر کی فراہمی بحال ہونے سے ریٹ نیچے آجائے گا۔ بینک ڈالرفراہم نہیں کررہاہے،اجناس کی امپورٹ رک چکی ہے، اس وقت عالمی مارکیٹ میں اجناس کی قیمت کم ہیں تاہم ہمارے ملک میں قیمت اوپرجارہی ہے۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ ملک میں ڈالر کی قیمت میں55 روپےکافرق آچکاہے، شپنگ کمپنیاں امپورٹرز پر کروڑوں روپے کے چارجز عائد کررہی ہیں۔