ماڈل مشک کلیم کا ماضی میں مختلف ذہنی مسائل کا شکار رہنے کا اعتراف

پاکستان کی معروف ماڈل مشک کلیم نے ذہنی صحت کے عالمی دن کے موقع پر اعتراف کیا ہے کہ ماضی میں وہ مختلف ذہنی مسائل کا شکار رہ چکی ہیں۔

باغی ٹی وی : سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ماڈل مشک کلیم نے ذہنی صحت کے عالمی دن کے موقع پر ہسپتال میں زیر علاج رہنے کی تصویر سمیت دیگر تصاویر شیئر کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ وہ بھی ماضی میں ذہنی مسائل کا شکار رہ چکی ہیں۔

انسٹاگرام پر تصاویر شئیر کرتے ہوئے ماڈل نے ذہنی صحت کا قومی دن کے عنوان سے ایک طویل کیپشن تحریر کیا ماڈل نے لکھا کہ ممکنہ طور پر 2019 ، میرے کیریئر کا سب سے زیادہ فائدہ مند سال تھا – لیکن جب میں پیچھے مڑ کر دیکھتی ہوں اور گذشتہ سال ان سب کے بارے میں سوچتی ہوں تو مجھے احساس ہوتا ہے کہ میری ذہنی صحت میرے کیرئیر پر بہت اثر انداز ہوئی ہے-
https://www.instagram.com/p/CGKAzAPn9mU/
انہوں نے لکھا کہ میں ایک ماڈل تھی ، جو شہرت ، کامیابی اور اور تعریفیں سمیٹنے میں کامیاب رہی سب نے سوچا کہ میں ٹھیک ہوں ۔ اپنی زندگی میں خوش اور مطمئن ہوں تب مجھے معلوم تھا ، کہ کسی بھی چیز کے بارے میں شکایت کرنا ناشکری ہوگی۔

ماڈل نے بتایا کہ گزشتہ سال اپنی 25 ویں سالگرہ کے موقع پر وہ ’ڈسمورفوبیا‘ کے باعث ہسپتال داخل ہوئی تھیں۔

ماڈل نے اعتراف کیا کہ جب وہ ’ڈسمورفوبیا‘ کے باعث ہسپتال داخل ہوئیں تو ان کی عمر 25 سال، قد 6 فٹ جب کہ وزن 48 کلو گرام تھا اور وہ اس خوف میں مبتلا تھیں کہ ان کا وزن حد سے زیادہ بڑھ چکا ہے تب انہوں نے خود کو بھوکا رکھا کھانا پینا بالکل کم کر دیا منشیات کا بے دریخ استعمال کیا –

ماڈل نے اعتراف کیا کہ وہ ماضی میں نہ صرف ’ڈسمورفوبیا‘ کا شکار رہی ہیں بلکہ وہ ’انوریکسیا‘ کا شکار بھی رہی ہیں، جو دراصل کھانے کی بدنظمی اور اپنے جسمانی خدوخال و وزن سے متعلق پیدا ہونے والی تشویش سے متعلق ذہنی بیماری ہے۔

خیال رہے کہ ڈسمورفوبیا‘ دراصل ایک ایسی ذہنی کیفیت کا نام ہے جس میں مبتلا ہونے والے شخص کو ہر وقت یہ خوف طاری رہتا ہے کہ وہ وزن بڑھ جانے کی وجہ سے بدصورت ہوجائے گا۔

مشک کلیم نے مانا کہ وہ ایک سال قبل وزن بڑھ جانے یا بدصورت ہونے کے خوف میں مبتلا تھیں تاہم اب ایک سال بعد وہ خود کو بہتر محسوس کرتی ہیں کیوںکہ اب انہوں نے وزن بڑھ جانے کی پریشانی کو ذہن و دل سے نکال دیا ہے۔

مشک کلیم کے مطابق بطور ماڈل انہوں نے شہرت حاصل کرنے کے لیے اپنی صحت کا بھی خیال رکھا اور اس وقت وہ جس ذہنی خوف میں مبتلا تھیں وہ کسی حد تک ٹھیک بھی تھا۔

مشک کلیم نے کہا کہ ان کے اہل خانہ، دوستوں اور ان کے پالتو جانوروں نے انہیں ذہنی خوف سے نکلنے میں مدد فراہم کی اور اب انہیں وزن بڑھ جانے یا بدصورت ہوجانے کا کوئی خوف نہیں۔

ماڈل نے کہا کہ پھر انہوں نے فیصلہ کیا کہ میں اب بھی خوبصورت ہوسکتی ہوں ، اس بات سے قطع نظر کہ وزن کا کیا پیمانہ ہو گا۔ انہوں نے تھراپی لی۔ اور خود کو ہر چیز سے پہلے رکھا اور اپنے معاملات سر انجام دیئے –

مشک کلیم نے اعتراف کیا کہ پہلے یہ خوفناک تھا اور اس نے میری پریشانی کو بڑھاوا دیا ، لیکن میں نے اس خوف کو ذہن سے نکال دیا اور میں ٹھیک ہوگئی ہوں۔ ابھی بھی بحالی کا ایک عمل جاری ہے جس پر میں ہوں۔ لیکن مجھے خوشی ہے کہ میں نے کہیں سے آغاز کیا۔

انہوں نے مداحوں کوبھی مشورہ دیا کہ وہ خوش رہنے کی کوشش کریں اور اپنی ذہنی صحت کا خیال رکھیں۔ہماری ذہنی صحت ہمارے افکار ، ہمارے عمل اور ہماری زندگی کو متاثر کرتی ہے۔ یہاں اپنے دماغوں ، اپنے جسموں ، اپنی جانوں کا خیال رکھنا ہے۔

واضح رہے کہ ماڈل مشک کلیم سے قبل ماہرہ خان ،عدنان صدیقی ،گلوکارہ مومنہ مستحسن، گلوکار راحت فتح علی خان، صنم سعید، عینی جعفری، عائشہ عمر اور کرکٹر جویریہ خان، اظہر محمود، بسمہ معروف جبکہ فٹبالر ہاجرہ خان اور سونگ رائٹر نے بھی ذہنی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا تھا۔

Comments are closed.