ہندووں کی طرف سےشاہی مسجد میں بھگوان کرشن کابت نصب کرنے کے اعلان کے بعد مسلمان پریشان

متھرا:اسلام آباد :ہندووں کی طرف سےشاہی مسجد میں بھگوان کرشن کابت نصب کرنے کے اعلان کے بعد مسلمان پریشان ،اطلاعات کے مطابق بھارتی ریاست پنجاب کے ضلع متھرا میں اکھل بھارت ہندو مہاسبھا نے شاہی مسجد عید گاہ میں بھگوان کرشن کا بت نصب کرنے کا اعلان ہے۔جس کے بعد علاقے میں ہر طف خوف وہراس کی فضا قائم ہوگئی ہے

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مہا سبھا نے شاہی مسجد عید گاہ کو بھگوان کرشن کی اصل جائے پیدائش قراردیتے ہوئے وہاں پر بت نصب کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ہندو مہاسبھا کی رہنما راجیہ شری چودھری نے کہاہے کہ یہ بت 6دسمبر کو ‘مہا جل ابھیشیک’ کے بعد نصب کیا جائے گا تاکہ اس جگہ کو ‘پاک’کیا جا سکے۔

مہاسبھا کے عہدیدار ملک کے مختلف حصوں سے مقدس ندیوں کا پانی لے کر متھرا پہنچیں گے۔ آرادھیا کو اس پانی سے مسح کیا جائے گا اور پوجا کی جائے گی۔ مہاسبھا خود لڈو گوپال کے دیوتا کو عیدگاہ لے جائے گی۔مسجد میں بت کی تنصیب کے لیے منتخب کی گئی تاریخ 1992 میں ایودھیا میں تاریخی بابری مسجد کے انہدام کی برسی کی مناسبت سے رکھی گئی ہے۔

تاہم ہندو مہاسبھا کی رہنما راجیہ شری چودھری نے 1992 کے واقعے اور متھراکی مسجد میں بت کی تنصیب کے درمیان کسی قسم کے تعلق سے انکار کیاہے۔انہوں نے کہا کہ مہاسبھا کا مقصد آزاد ہندوستان ہے، سناتن بھارت کو واپس لانا ہوگا۔ مقامی عدالتیں کٹرا کیشو دیو مندر کے قریب واقع 17ویں صدی کی مسجد کو "ہٹانے” کی درخواستوں کی ایک سیریز کی سماعت کر رہی ہیں۔

واضح رہے کہ ہندومہاسبھا کی جانب سے شاہی عیدگاہ میں ہندووں کی مذہبی رسومات کی ادائیگی اور بت کی تنصیب کی دھمکی ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب مقامی عدالتیں کٹرا کیشو دیو مندر کے قریب واقع 17ویں صدی کی مسجد کوہٹانیکی درخواستوں کی سماعت کر رہی ہیں۔

دوسری طرف پاکستان نے شاہی مسجد میں بت نصب کرنے کی مذمت کی ہے خبردارکیاہے کہ بھارت اوربھارتی نوازسب انتہا پسند ایسی شرپسندیوں سے بازآجائیں

Comments are closed.