پاکستان کے سینئر اداکارہ مصطفی قریشی نے حال ہی میں ایک انٹرویو دیا ہے اس میں انہوں نے بتایا ہے کہ 80 کی دہائی میں ان کی فلمیں سپر ہٹ جا رہی تھیں اور ان کی فلمیں نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت میں بھی پسند کی جاتی تھیں. انہوں نے کہا کہ میں ایک بار لندن کسی کام سے گیا ، وہاں میں جس ہوٹل میں ٹھہرا تھا وہاں ایک کال آئی میں نے ریسیو کی میں نے ہیلو کہا تو آگے سے کسی نے کہا میں آپ سے ملنا چاہتا ہوں تو میں نے کہا کہ وہ تو ٹھیک ہے لیکن آپ ہیں کون اس نے کہا کہ میں دھرمیندر ہوں. اور میں آپ کا بہت بڑا مداح ہوں میں آپ سے ملنا چاہتا ہوں. میں نے ان سے

کہا کہ حکم کیجیے کہاں آنا ہے تو انہوں نے مجھے بلایا میں گیا تو میں کیا دیکھتا ہوں دھرمیندر اپنے گھر کے فٹ پاتھ پر کھڑے میرا انتظار رہے تھے جیسے ہی گاڑی رکی میں‌نکلا تو دھرمیندر نے مجھے گلے لگا لیا اور میرا حال پوچھنے لگے حال پوچھ کر کہا اک واری فیر گلے ملو میرا دل ہلے رجیا نئیں. دھرمیندر نے بتایا کہ وہ مجھے بطور اداکار بہت پسند کرتے ہیں اور نوری نت کا کردار انہیں بہت پسند ہے. مجھے بہت خوشی ہوئی اس ملاقات میں بہت ساری باتیں ہوئیں اور دھرمیندر نے مجھے کھانا بھی کھلایا اور ہمارا بہت اچھا وقت گزرا.

Shares: