گزشتہ روز کراچی میں دا لیجنڈ آف مولا جٹ کی سپیشل سکریننگ کروائی گئی اس فلم کو دیکھنے پہنچے مصطفی قریشی . انہوں نے فلم دیکھ کر کہا کہ حمزہ علی عباسی نے نوری نت کا کردار بہت اچھے انداز میں نبھایا ہے میری فلم میں بھی نوری نت حاوی تھا اور اس فلم میں بھی نوری نت حاوی ہے. حمزہ علی عباسی نے جاندار انداز میں ڈائیلاگ بولے ہیں. میں اس فلم کو دیکھ کر خوش ہوا ہوں کہ ہماری فلم مولا جٹ مزید فریش ہو گئی ہے. بلال لاشاری اور عمارہ حکمت نے یہ فلم بنا کر یقینا سلطان راہی اور مصطفی قریشی کو ٹریبیوٹ پیش کیا ہے میں ان کا شکر گزار
ہوں کہ انہوں نے پرانی مولا جٹ کی یادوں کو تازہ کیا. مصطفی قریشی نے کہا کہ ہمارے دور میں سائونڈ سسٹم بہت اچھے نہیں تھے آج کی فلم کو یہ سپورٹ ضرور حاصل ہے. وقت بدل گیا ہے جدید ٹیکنالوجی آ چکی ہے لہذا کام کے انداز بھی بدل گئے ہیں.انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری فلم غریبانہ بنی تھی عوام نے اسے امیرانہ کر دیا ساڑھے چار سال چلی جبکہ یہ فلم بنی ہی امیرانہ ہے میری دعا ہے کہ یہ دو سو کروڑ کا بزنس کرے. ہماری فلم تیس بتیس لاکھ میں بنی تھی اور یہ چالیس پچاس کروڑ کی بنی ہے میری دعا ہے کہ اس فلم کو بے انتہا کامیابی ملے.