متنازعہ شہریت بل احتجاج، بھارتی پولیس نے درندگی کی سب حدیں عبور کر لیں، طلبا کو برہنہ کر کے……..
متنازعہ شہریت بل احتجاج، بھارتی پولیس نے درندگی کی سب حدیں عبور کر لیں، طلبا کو برہنہ کر کے……..
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں متنازعہ شہریت بل کے خلاف احتجاج کے دوران علی گڑھ مسلم یونیور سٹی میں گزشتہ ہفتہ ہونے والے تشدد کے حوالہ سے ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کہ طلبہ پر حملہ کے موقع پر پولیس نے ’’جئے شری رام‘‘ کے نعرے لگائے اور طلبہ کو ’’دہشت گرد‘‘ کہا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارتی پولیس نے اسٹن گرانڈس فائر کئے جو جنگ جیسی حالت میں استعمال کئے جاتے ہیں۔ پولیس کا اس حوالہ سے کا کہنا ہے کہ اس نے اسٹن گوانا بیڈس ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے استعمال کئے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارتی پولیس نے پانچ طلبا کو برہنہ کر کے بیلٹ سے مارا اور ان پر شدید تشدد کیا.
رواں ماہ کی 11 تاریخ کو منظور کیے گئے کالا قانون کے خلاف بھارت بھر میں شدید احتجاج جاری ہے، لاکھوں افراد ملک کی مختلف ریاستوں میں احتجاج کر رہے ہیں جبکہ اس دوران پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 29 مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں سب سے زیادہ ہلاکتیں ریاست اتر پردیش میں ہوئی ہیں۔
احتجاج میں حصہ کیوں لیا؟ مودی سرکار کا غیر ملکی طالبعلم کیخلاف انتہائی اقدام
متنازعہ شہریت بل، دلہن نے بھی کیا مودی سرکار کے خلاف احتجاج
واضح رہے کہ بھارت کی طرف سے منظور کیے گئے قانون کالے قانون میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک رکھا جس میں سکھ، ہندو، عیسائی، جین، پارسائی سمیت دیگر لوگوں کو تو شہریت دی جائے گی جبکہ مسلمان اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔
متنازعہ شہریت بل، بھارت میں اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمے درج