نہیں چاہتا میرے کام میں مداخلت ہو،اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کیں دل کی باتیں،مزید کیا کہا؟

0
40

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اٹارنی جنرل خالد جاوید نے سپریم کورٹ میں صحافیوں سے ملاقات کی، اس موقع پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے صحافی یہاں کا اثاثہ ہے ،یہاں کچھ ہوتا ہے میڈیا کے لوگوں سے معلومات ملتی ہے

اٹارنی جنرل خالد جاوید کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کا قانونی نمائندہ ہوں، اللہ نے میری بساط سے زیادہ امتحان میں ڈالا ہے ،میڈیا ہماری غلطیوں کی تصیح کرے غلطیاں اس لیے ہوتی ہے کیونکہ ہم انسان ہے ہم کسی بات پر غلط ہوئے تو اپنی تصیح کریں گے ،تصیح نہ کریں تو ہماری غلطی آپ عوام۔کو بتائیں،

اٹارنی جنرل خالد جاوید نے مزید کہا کہ اٹارنی جنرل آفس اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے تیار ہے، خوش قسمتی سے اس وقت اٹارنی جنرل آفس میں آیا ہوں جب ایک امتحان کا دور ہے ،وزیر اعظم کو واضح بتا دیا کہ ریفرنس بہت بڑا کیس ہے ،وزیر اعظم کو پہلے ہی کہہ دیا تھا جسٹس قاضی فائز عیسی کیس نہیں لڑونگا ،ہم عزت کے لیے یہاں آتے ہیں ،اللہ مجھے صلاحیت اور اوقات سے زیادہ دے رہا تھا مجھے لگتا تھا میری بات پر وزیر اعظم مجھے اٹارنی جنرل نہین لائیں گے ،وزیر اعظم نے شائد اس لیے مبتخب کیا کیونکہ میں پروفیشنل ہوں،میری کسی کیساتھ سیاسی وابستگی نہیں ہے ،وزیر اعظم کو مجھ سے جو توقعات ہیں وہی توقعات مجھ سے عدلیہ کو بھی ہیں، عزت واحد چیز ہے جو آنی جانی نہیں ،میں عزت کے لیے یہاں آیا ہوں،حکومت کے نیشنل سیکورٹی اور ریونیو کیسز پر بھر پور توجہ ہو گی.

ججز کے خلاف ریفرنس، سپریم کورٹ باراحتجاج کے معاملہ پر تقسیم

حکومت نے سپریم کورٹ‌ کے سینئر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا

حکومت نے یہ کام کیا تو وکلاء 2007 سے بھی بڑی تحریک چلائیں گے،وکلا کی دھمکی

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی میدان میں‌ آگئے، ریفرنس کی خبروں‌ پر صدرمملکت کوخط لکھ کر اہم مطالبہ کر دیا

اٹارنی جنرل کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی ترجیحات میں پاکستان کے اہم عالمی مقدمات بھی ہیں، ریکوڈک کس کیس ملک کی سلامتی کے بڑا اہم ہے ،وزیر اعظم کی مدد سے اٹارنی جنرل آفس کو آئین کے مطابق قائم کرونگا،کوشش کرونگا جب عہدہ چھوڑ کر جاو تو اس آفس کا قد اونچا ہو،وزیر اعظم نے مجھے مکمل آزادی دی ہے ،وزیر اعظم نے اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے،ریکوڈک کیس میں ہمارا اپیل کا کیس مشکل ہے ،لیکن کوئی چیز ناممکنات سے نہیں ہے ہماری کوشش ہے کہ ریکوڈک کیس میں حکم امتناع لیا جائے ،اس وقت مقصد یہ ہے آئندہ کے بحران سے کیسے بچا جائے ،میری کوشش ہے کہ ریکوڈک کیس کے نقصان کو کنڑول کیسے کرنا ہے.

قانون آرڈیننس کے ذریعے بنانے ہیں تو پارلیمان کو بند کر دیں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس

جوڈیشل کونسل کے خلاف سپریم کورٹ کا بینچ تحلیل

کسی جج پر ذاتی اعتراض نہ اٹھائیں، جسٹس عمر عطا بندیال کا وکیل سے مکالمہ

اٹارنی جنرل خالد جاوید نے مزید کہا کہ کسی مقدمہ میں میرے والد صاحب بھی سامنے ہوئے تو اپنا کیس لڑونگا ،وزیر قانون کیساتھ بالکل ریلیکس ہوں،وزیر قانون سے پرانا دوستی کا رشتہ ہے ،وزیر قانون میرے بھائی بھی ہیں، وزیر قانون اور میں دونوں برابر ہیں،وزیر قانون کو خط خبر کی تردید کے لیے لکھا تھا ،نہین چاہتا کوئی میرے کام میں مداخلت ہو،اٹارنی جنرل آفس کی آزادی میری پہلی شرط تھی،ہماری بڑی اچھی ورکنگ ریلیشن شپ ہو گی.

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس، نئے اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں ہاتھ کھڑے کر دیئے

Leave a reply