نہ اسلام جھوٹ کی اجازت دیتا ہے اور نہ قانون، چیف جسٹس کے قتل کیس میں ریمارکس

6 سال قبل
تحریر کَردَہ

سپریم کورٹ میں سرگودھا کے رہائشی نصراللہ کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کتنے لوگ جھوٹے گواہوں کی وجہ سےتکلیف اورمصیبت برداشت کرتے ہیں،

جج ارشد ملک ویڈیو سیکنڈل، سپریم کورٹ کا بڑا حکم

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ،دوران سماعت جھوٹی گواہی کے حوالے سے چیف جسٹس نے اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جب سےکارروائی شروع ہوئی ہے تو جھوٹے گواہان بھاگنا شروع ہوگئے ہیں،گواہ جھوٹ بولتے ہیں تو قانون کا بھی تو سامنا کریں،1951کے بعد جب سے چیف جسٹس کا جھوٹی گواہی سے متعلق فیصلہ آیامعاملہ خراب ہوا،

چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے لکھ دیاگواہ کوجھوٹ بولنے دیں ہم سچ اورجھوٹ کا خود پتہ لگالیں گے ،نہ اسلام جھوٹ کی اجازت دیتا ہے اور نہ قانون، کتنےلوگ جھوٹےگواہوں کی وجہ سےتکلیف اورمصیبت برداشت کرتےہیں،

جج ویڈیو، مریم نواز سمیت سب کو ہو گی دس سال قید،نواز کی سزا میں ہو گا اضافہ

جسٹس قاضی محمد آمین نے کہا کہ قرآن پاک میں ہے کہ جھوٹ کو سچ سےمت ملاؤ، چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ گواہ اللہ کا نام لے کر جھوٹ بول دیتے ہیں،عدالت نےہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے محمد ممتازکوبری کردیا ،ٹرائل کورٹ نے محمد ممتاز کو سزائے موت کی سزا سنائی تھی ،ہائیکورٹ نے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا،

عمر قید کی سزا کتنی ہو گی، سپریم کورٹ میں مدت کے تعین کیلئے لارجر بینچ تشکیل

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from اسلام آباد