نیب آرڈیننس میں ترمیم احتساب کی آڑ میں سراسر سیاسی انتقام ہے شہباز شریف

شہباز شریف نے کہا ہے کہ نیب آرڈیننس میں ترمیم شیطانی ذہنیت کا واضح مظہر ہے –

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نیب آرڈیننس میں ترمیم احتساب کی آڑ میں سراسر سیاسی انتقام ہے،اس میں کوئی شک نہیں کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ اپوزیشن کو نشانہ بنانے کےلیے ہے عمران خان نے نیب آرڈیننس میں تیسری ترمیم سے خود کو اوراپنی حکومت کو این آر او دیا ہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کےرہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت جتنی بھی چوری کرلےاسےمعافی ہے یہ صرف ایک آرڈیننس کی مارہیں نئےآرڈیننس کےتحت چیئرمین نیب تاحیات ہوں گے اور انہیں ہٹانے کا اختیار صدر مملکت کو دے دیا گیا ہے صدرمملکت کسی وقت بھی چیئرمین نیب کونکال سکتےہیں حکومت جتنی بھی چوری کرلےاسےمعافی ہے۔یہ صرف ایک آرڈیننس کی مارہیں۔ روز اول سے کہا کہ نیب آرڈیننس بدنیتی پرمبنی ہے یہ آرڈیننس 10منٹ میں بنا کر سامنے لے آتے ہیں قانون سے نہ کھیلا جائے ، حکومت کے لیے مشکل پیدا ہو جائےگی کہہ دیں نیب آرڈیننس صرف مسلم لیگ ن کے لیے ہے عوام کوبتائیں ن لیگ نےکیا کرپشن کی ہے۔

خیال رہے کہ صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی کی منظوری سے تیسرا نیب ترمیمی آرڈیننس 2021 جاری کر دیا گیا ہے جس کا اطلاق 6 اکتوبر سے ہوگا چیئرمین نیب کوہٹانے کا اختیار سپریم جوڈیشل کونسل سے واپس لے کر صدر مملکت کو دے دیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل وفاقی حکومت نے6 اکتوبرکے آرڈیننس میں چیئرمین نیب کو ہٹانے کا اختیارسپریم جوڈیشل کونسل کو دیا تھا جوڈیشل کونسل نے اٹارنی جنرل کو چیئرمین نیب کو ہٹانے کے طریقہ کارپروضاحت کی ہدایت کی تھی۔

پی ٹی آئی حکومت صرف ایک آرڈیننس کی مار ہے شاہد خاقان عباسی

نئے ترمیمی آرڈیننس کے تحت سابق صدرآصف علی زرداری، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، اپوزیشن لیڈرشہبازشریف اورمریم نواز کوکوئی ریلیف نہیں مل سکے گا پہلے سے قائم تمام منی لانڈرنگ کے کیسز ویسے ہی چلیں گے دھوکہ اور فراڈ کے کیسز واپس نیب کے حوالے کردیئے گئے ہیں جعلی اکاؤنٹس کے پرانے مقدمات آرڈیننس کے تحت جاری رہ سکیں گے۔

ترمیمی آرڈیننس کے متن میں درج ہے کہ الیکٹرانک ڈیوائسز کی تنصیب تک پرانے طریقے سے شہادتیں قلمبند کی جائیں گی، زر ضمانت کے تعین کا اختیار بھی عدالت کو دے دیا گیا ہےعوام سے فراڈ، دھوکہ دہی کے نجی افراد کے معاملات اور مضاربہ کیسز بھی واپس نیب کے حوالے کر دیئے گئے ہیں۔ چھ اکتوبرسے پہلے کے فراڈ کے تمام مقدمات بھی نیب سن سکے گا۔

Comments are closed.