نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو توشہ خانہ اور القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے,

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے دونوں کیسوں میں وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے،چیئرمین نیب کی جانب سے وارنٹ جاری کرنے کے حکم کی تعمیل کے لئے نیب نے احتساب عدالت سے رجوع کیا،احتساب عدالت نے قانون کے مطابق وارنٹ کی تعمیل کی اجازت دے دی،۔احتساب عدالت کےجج محمد بشیر نےسماعت کی۔

واضح رہے کہ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں عدالت نے سزا سنائی تھی،عمران خان کو زمان پارک سے گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کیا گیا تھا، اسلام آبادہائیکورٹ نے عمران خان کی سزا معطل کی تو عمران خان کو سائفر کیس میں گرفتار کر لیا گیا، عمران خان اب اڈیالہ جیل میں ہیں، سائفر کیس میں عمران خان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے اور گواہان کے بیانات ریکارڈ ہو رہے ہیں.

دوسری جانب عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نیب ملیوڈی آفس سے واپس روانہ ہو گئی ہیں، نیب کی جانب سے بشری بی بی کو 11 سوالوں پر مشتمل سوالنامہ دیا گیا ہے، نیب کی جانب سے بشریٰ کو 11 سوالوں کے جوابات جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے

اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 اکتوبر کو توشہ خانہ نیب کیس اور القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی ضمانت بحالی کی درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کیے تھے آج 13 نومبر ہے اس نقطے پر فیصلہ نہیں ہو سکا ضمانت بحال ہو سکتی ہے یا نہیں ،سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ احتساب عدالت نے عدم پیروی پر ضمانت کی درخواستیں خارج کیں، دس اگست 2023 کا احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، درخواستوں پر فیصلہ آنے تک چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت منظور کی جائے،درخواست میں چیئرمین نیب کو فریق بنایا گیا ہے ،توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے بعد احتساب عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستیں عدم پیروی پر خارج کی تھیں

عمران خان کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان 

عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟ 

چئیرمین پی ٹی آئی کا صادق اور امین ہونے کا سرٹیفیکیٹ جعلی ثابت ہوگیا

پیپلز پارٹی کسی کی گرفتاری پر جشن نہیں مناتی

 عمران خان کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ہوئی

Shares: