قومی احتساب بیورو (نیب) نے سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمدخان بھٹی کے خلاف ناجائز اثاثے بنانے کی انکوائری شروع کردی۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمدخان بھٹی کے خلاف ناجائز اثاثے بنانے کی انکوائری شروع کردی ہے.محمدخان بھٹی کےخلاف کارروائی کا آغاز ہوگیا ہے اور ان کے اثاثوں کی چھان بین کیلئے ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ نیب ذرائع نے بتایا کہ محمدخان بھٹی کو ملنے والی تنخواہیں، مراعات اور سیشن الاؤنس کاریکارڈحاصل کرلیا، بینک نے سیکڑوں صفحات پر مشتمل ریکارڈ نیب کو جمع کرا دیا ہے۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ محمدخان بھٹی نے2007 تا 2018 جبری رخصت پر ہونے کے باوجود تنخواہیں وصول کیں اور کروڑوں روپے کی غیرقانونی مراعات وصول کیں۔ ذرائع کے مطابق نیب نے کروڑوں روپے کی مخلتف ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ بھی حاصل کرلیا۔ محمدخان بھٹی کےخلاف ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن میں بھی مبینہ کرپشن کی تحقیقات جاری ہیں۔ دوسری جانب سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کی اہلیہ نے شوہر کی گمشدگی پر چیف جسٹس پاکستان سے ازخود نوٹس کا مطالبہ کیا ہے۔
واضحرہے کہ اس سے قبل محمد خان بھٹی کے خلاف مقدمے میں نامزد ایکسیئن ہائی وے رانا محمد اقبال کا عدالت میں دیا گیا اعترافی بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ محمدخان بھٹی ٹرانسفر پوسٹنگ کی مد میں زبردستی رشوت وصول کرایا کرتے تھے، ترقیاتی کاموں کی مد میں زبردستی محمد خان بھٹی رشوت وصول کرایا کرتے تھے۔ ایکسیئن ہائی وے رانا محمد اقبال نے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ محمدخان بھٹی پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کے فرنٹ مین ہیں، ذکا نامی شخص نے محمدخان بھٹی سے متعارف کرایا تھا، 10 لاکھ رشوت کے عوض مجھے ایکسیئن ایم اینڈ آر گجرات تعینات کرایا گیا، گجرات میں کام شروع کیا تو ابتدائی 3 ماہ میں محمد خان بھٹی کو تقریباً 3کروڑ روپے پہنچائے، جس کے بعد محمد خان بھٹی نے میرا تبادلہ بطور ایس ڈی او ہائی وے پھالیہ کرا لیا۔
رانا محمد اقبال نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ محمد خان بھٹی نے جولائی میں کنٹریکٹرز کو نئےکام دینے کے لیے بڑی رقم کا مطالبہ کیا، پھالیہ تعیناتی کے دوران 25 کروڑ اکٹھےکر کے محمد خان بھٹی کو جی او آر ون ان کے گھر پہنچائے، مئی 2022 سے جولائی 2022 تک میں او ایس ڈی رہا، پرویز الٰہی نے وزارت اعلیٰ کا حلف اٹھایا اور محمد خان بھٹی سیکرٹری ٹو وزیراعلیٰ لگ گئے۔ ملزم نے اعترافی بیان میں مزید بتایا تھا کہ محمد خان بھٹی نے سیکرٹری ٹو وزیراعلیٰ بنتے ہی میرے آرڈر بطور ایکسیئن منڈی بہاؤالدین کرا دیے، محمد خان بھٹی نے مجھے من پسند آسامیوں پر تعیناتیوں کی مد میں پیسے اکٹھے کرنے کا ٹاسک سونپا، دلشاد کو ایکسیئن ہائی وے لاہور تعینات کرنے کے لیے 20 لاکھ رشوت لی تھی. کاشف شکور سے ایس ای لاہور سرکل تعینات کرنے کے لیے 50 لاکھ رشوت لی تھی.
مزید یہ بھی پڑھیں؛
سونے کی فی تولہ قیمت میں 3ہزار300روپے کااضافہ
ملک میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری
سابق سیکرٹری پنجاب کی اہلیہ کا شوہر کی گمشدگی پرچیف جسٹس سےازخود نوٹس کا مطالبہ
پاکستانی سائنسدان و ماہر تعلیم ڈاکٹر عطاء الرحمان کیلئے ایک اور بین الاقوامی اعزاز
رانا محمد اقبال نے اپنے بیان میں یہ بھی بتایا تھا کہ مختلف افسروں کو من پسند آسامیوں پر تعینات کرنے کے لیے مجموعی طور پر 2 کروڑ رشوت لی گئی تھی. محمد خان بھٹی پرنسپل سیکرٹری بنے تو مختلف محکموں کے لیے ڈیویلپمنٹ کا بہت بڑا پیکج منظور کروایا، محمد خان بھٹی کی ہدایت پر کام دینے کے عوض 50کروڑ جمع کر کے ان کے گھر پہنچائے، رشوت دیتے وقت رہائش گاہ پر مونس الٰہی اور دیگر بھی موجود تھے، مونس الٰہی کی موجودگی میں 2 کمپنیوں کو کام دینے کا حکم دیا، دو کمپنیوں کو کام دلوانے کی مد میں محمد خان بھٹی نے 10کروڑ روپے رشوت لی تھی.