نیب نے کتنے ریفرنس عدالتوں میں دائر کئے؟ چیئرمین نیب کی زیر صدارت جائزہ اجلاس
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ عالمی اقتصادی فورم نے لوگوں کو بدعنوانی کے مضر اثرات سے متعلق آگاہی پیدا کرنے پر نیب کی آگاہی حکمت عملی کو سراہا ہے، اس حکمت عملی کے تحت نیب مختلف سرکاری اداروں، غیر سرکاری تنظیموں، میڈیا، سوسائٹی اور معاشرہ کے دیگر طبقات سے مل کر کام کر رہا ہے تاکہ لوگوں بالخصوص نوجوانوں کو اوائل عمری میں بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کیا جا سکے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں نیب کی آگاہی و تدارک کی حکمت عملی کے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی اقتصادی فورم کے عالمی مسابقتی انڈیکس رپورٹ 2019ءمیں نیب کی بدعنوانی کے مضر اثرات کی روک تھام کیلئے آگاہی و تدارک کی حکمت عملی کی تعریف کی گئی ہے جو کہ پاکستان اور نیب کیلئے قابل فخر ہے۔
چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے کہا کہ قومی احتساب بیورو نیب آرڈیننس کے سیکشن 33 سی کے تحت بدعنوانی کے خلاف آگاہی اور تدارک کی پالیسی اختیار کر سکتا ہے۔ نیب کی بدعنوانی سے متعلق برے اثرات سے آگاہی اور تدارک کی حکمت عملی کامیاب رہی ہے، اس حکمت عملی کے تحت نیب مختلف سرکاری اداروں، غیر سرکاری تنظیموں، میڈیا، سوسائٹی اور معاشرہ کے دیگر طبقات سے مل کر کام کر رہا ہے تاکہ لوگوں بالخصوص نوجوانوں کو اوائل عمری میں بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کیا جا سکے۔
چیئرمین نیب کی ویڈیو لیک کرنیوالوں کے خلاف ریفرنس دائر
چیئرمین نیب کے خلاف خبر پر پیمرا ان ایکشن، نیوز ون کو نوٹس جاری، جواب مانگ لیا
چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ معاشرہ کے مختلف طبقوں سے مثبت ردعمل کے ساتھ ساتھ نیب کے میڈیا ونگ نے مفت پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے نیب کی آگاہی و تدارک کی کوششوں کو اجاگر کیا ہے جس کو معاشرہ کے تمام طبقوں نے سراہا ہے۔ نیب کی موجودہ انتظامیہ نے بدعنوان عناصر، اشتہاریوں اور مفروروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں، گذشتہ 26 ماہ کے دوران نیب نے بدعنوان عناصر سے 153 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جبکہ متعلقہ احتساب عدالتوں میں 630 بدعنوانی کے ریفرنس دائر کئے گئے ہیں، نیب کی جانب سے ریکوری کو متعلقہ سرکاری محکموں اور ہزاروں متاثرین کو واپس کیا گیا ہے اور ان میں سے ایک روپیہ بھی نیب افسران نے وصول نہیں کیا.