نادرا کا منافع کہاں گیا؟ انکوائری کا فیصلہ

میڈیا میں خصوصی افراد کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے کی ضرورت
0
30
nadra

وفاقی حکومت نے نادرا ممبران کےخلاف انکوائری کرنے کا فیصلہ کر لیا

انکوائری نادرا آرڈیننس 2000 کی سیکشن 26 اور26 اے کی خلاف ورزی پر ہوگی،وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے وزارت داخلہ کی سمری کی منظوری لے لی گئی ،وزیر اعظم نے پرنسپل سیکرٹری گورنرپنجاب نبیل اعوان کو انکوائری آفیسر تعینات کردیا،انکوائری نادرا اتھارٹی ممبران سلطانہ محمود، وسیم سہیل ہاشمی سید کے خلاف ہوگی،ممبران نادرااتھارٹی محمد عامر ملک، عامر بشیراور ریاض عنایت کے خلاف انکوائری ہوگی،نادرا نے سالانہ بجٹ کی منظوری وفاقی حکومت سے نہیں کرائی، نادرا نے ہرسال کا سرپلس منافع بھی قومی خزانے میں جمع نہیں کرایا،بجٹ کی عدم منظوری، سرپلس منافع جمع نہ کرانا نادرا آرڈیننس کی خلاف ورزی ہے،

دوسری جانب نادرا کی جانب سے شہریوں کا ڈیٹا پبلک ہونے پر پی اے سی نے نوٹس لے لیا، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے وزارت داخلہ کو شہریوں کا ڈیٹا لیک ہونے کی مشترکہ تحقیقات کا حکم دے دیا، نور عالم خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے، ایف آئی اے، ملٹری انٹیلی جنس کو بھی تحقیقاتی ٹیم میں شامل کیا جائے، ہر ایک کا ذاتی ڈیٹا انٹرنیٹ پرموجود ہے، ادرا سے کیسے لیک ہوا ؟ پی ٹی اے سارا ڈیٹا بلاک کرے، عسکری حکام کا ڈیٹا بھی لیک ہوا ہے،

نور عالم خان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں بڑا آدمی بھی ملوث ہے تو اس پر بھی ہاتھ ڈالیں اور کاروائی کریں،

نادرا نے شناختی کارڈ کی تصدیق وَ تجدید کے نئے نظام کا اجراء کر دیا

زلفی بخاری مشکل میں، عدالت میں درخواست دائر،عدالت نے کس کس کو طلب کر لیا؟

سابق چیئرمین نادرا کو پانچ برس بعد انصاف مل گیا،ن لیگی حکومت کی جانب سےدائر مقدمہ خارج کرنے کا حکم

وزیر اعظم نے چیئرمین نادرا کا استعفی منظور کرلیا

دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیرِ صدارت معذوری کی درجہ بندی کے فریم ورک پر اجلاس ہوا،
اجلاس میں وزارت ِ انسانی حقوق، قومی صحت، نادرا اور نیوٹک کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی، صدر مملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ خصوصی افراد کو نوکریاں دلانے کی کوششیں تیز کرنا ہوں گی، منفرد صلاحیتوں کے حامل افراد کو سرکاری اور نجی شعبوں میں نوکریاں دینے کی ضرورت ہے، نوکریوں کیلئے خصوصی افراد کی موزونیت کا تعین عالمی معیارکے مطابق ہونا چاہیے، نوکریوں کی تلاش میں خصوصی افراد کو معاونت فراہم کی جانی چاہیے،ہنر مند افرادِ باہم معذوری کی ملازمت کیلئے ممکنہ آجروں کی نشاندہی کی جائے،خصوصی افراد کی نوکریوں کیلئے نجی شعبے کے بڑے آجروں سے رابطہ کیا جانا چاہیے ، کاروباری اور صنعتی شعبوں میں خصوصی افراد کی نمائندگی بڑھائی جائے ،

صدر مملکت نے قومی اور صوبائی سطح پر عالمی معیارکے مطابق تیار کردہ معذوری کی درجہ بندی کانظام اپنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ فریم ورک معذوری کی درجہ بندی اور ملازمتوں کیلئے موزونیت کا تعین کرنے میں مدد کرے گا،صدر مملکت نے عام لوگوں کیلئے معذوری سرٹیفکیٹ کا اردو ترجمہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز ملک میں یکساں درجہ بندی کے نظام اور معذوری سرٹیفکیٹ اپنانے کیلئے صوبوں کے ساتھ ہم آہنگی بہتر بنائیں ، میڈیا میں خصوصی افراد کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ، انسانی حقوق کی وزارت سرکاری اور نجی شعبوں میں خصوسی افراد کی ملازمتوں کیلئے کوششیں مزید تیز کرے،

Leave a reply