اسلام آباد: جمعہ کے روز وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سینیئر عہدیدار کی جانب سے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ڈیٹا کی سیکیورٹی میں مداخلت سے متعلق بیان کو ادارے نے مسترد کردیا ہے۔
باغی ٹی وی :نجی خبررساں ادارے "ڈان” کے مطابق نادرا کے ایک سینیئر عہدیدار نے واضح کیا کہ نادرا کا ڈیٹا آن لائن دستیاب یا ہیک نہیں ہوا نہ اس میں کبھی مداخلت ہوئی اور کہا کہ اتھارٹی اپنے ڈیٹا بیس یا شہریوں کے شناختی ڈیٹا تک غیر مجاز رسائی فراہم نہیں کرتی۔
عہدیدار نے کہا کہ ’اس کے بجائے نادرا نے تمام احتیاطی اقدامات اٹھاتے ہوئے اپنے پاس محفوظ ڈیٹا کی سیکیورٹی اور تحفظ کے لیے کئی تہوں پر مشتمل کثیر سطحی کنٹرول میکانزم اور اچھی طرح سے طے شدہ پالیسیاں اور طریقہ کار نافذ کیے گئے ہیں۔
بائیو میٹرک ڈیٹا ہیک ہونے کا انکشاف،نادرا کا بیان بھی سامنے آ گیا
انہوں نے کہا کہ نادرا انتظامیہ نے ایک اعلیٰ سرکاری اہلکار کی طرف سے جاری کردہ غیر ذمہ دارانہ بیان پر سخت انوٹس لیا ہے اور متعلقہ حکام سے متعلقہ افسر سے وضاحت طلب کرنے کی درخواست کی ہے۔
یہ بے بنیاد الزام تراشی غیر ارادی نتائج کا باعث بنتی ہے، بشمول غیر ملکی حکومتوں اور کلائنٹس کی خدمت کرنے والی تنظیم کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے نظام کے اہم انٹیگریٹر کے طور پر۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ جیسا کہ غیر ذمہ دارانہ بیان ایک نازک موڑ پر آیا جب نادرا چھ سال کے وقفے کے بعد دنیا میں ایک سرکردہ آئی ڈی سلوشن فراہم کرنے والے کے طور پراپنے قدم دوبارہ جما رہا ہے اور شناخت کی دنیا میں ٹریل بلزر کے طور پر قابلیت قائم کر رہا ہے اس طرح کا الزام جس کے نتیجے میں شناخت کی دنیا میں مارکیٹ کی جگہ دوبارہ حاصل کرنے کی اس کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔
ایف آئی اے کا جعلی سموں کیخلاف ملک بھر میں آپریشن ،7 فرنچائز سیل ،9 افراد گرفتار
انہوں نے کہا کہ نادرا، قومی رجسٹریشن اتھارٹی کے طور پر، اپنے ڈیزائن، پالیسیوں اور طریقوں کے ذریعے اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ شہریوں کی شناخت کی رازداری کو اولین ترجیح دی جائے۔
اس سلسلے میں، نادرا نے ہمیشہ اپنی مصنوعات، خدمات اور بنیادی ڈھانچے کو سیکیورٹی بائی ڈیفالٹ (SbD) پروٹوکول شامل کرکے تیار کیا ہے جو ڈیٹا کے تحفظ کو انتہائی سطح پر یقینی بناتا ہے۔
اس کے علاوہ، پرائیویسی-بائی-ڈیزائن-اور-سیکیورٹی-بائی-ڈیفالٹ (PbD &SbD) اپروچ کو نافذ کرتے ہوئے، نادرا ڈیٹا کی رازداری اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے چار قسم کے کنٹرولز تعینات کرتا ہے۔ مزید برآں، نادرا آئی ٹی اور انفارمیشن سیکیورٹی کنٹرولز دنیا کے بہترین معلومات اور سیکیورٹی طریقوں اور معیاری ISO 27001 (ISMS) کے ساتھ منسلک ہیں۔
نادرا عہدیدار کے مطابق اتھارٹی کا آئی ٹی انفرا اسٹرکچر باقاعدگی سے اندرونی اور بیرونی سیکیورٹی آڈٹ سے گزرتا ہے اور کمزوریوں اور مداخلت کی جانچ کی جاتی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ نادرا، سائبر سیکیورٹی کے لیے کئی تہوں پر مشتمل ڈیفنس ان ڈیپتھ (ڈی آئی ڈی) اپروچ کا استعمال کرتا ہے جس میں شہریوں کے ڈیٹا اور معلومات کی حفاظت کے لیے دفاعی طریقہ کار کا ایک سلسلہ ہے، اگر ایک میکانزم ناکام ہوتا ہے تو دوسرا فوراً اٹھ کر حملے کو ناکام کر دیتا ہے۔
آئی ایم ایف معاہدے سے متعلق غلط فہمیاں جنم لے رہی تھیں،شوکت ترین
ڈان اخبار کے مطابق اس ضمن میں رابطہ کرنے پر چیئرمین نادرا طارق ملک نے نادرا کے خلاف بدنیتی پر مبنی اور بے بنیاد کہانیوں کو پاکستان کے دشمنوں کی جانب سے انتشار پھیلانے اور ریاست اور شہریوں کے درمیان اعتماد کا فقدان پیدا کرنے کی کوششوں سے جوڑا۔
انہیں یہ دیکھ کر مایوسی ہوئی کہ کس طرح نان ٹیکنیکل بیوروکریٹس اور کچھ سرکاری ملازمین دشمنوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں سادہ لوح کردار ادا کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کو بریفنگ کے دوران ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر طارق پرویز نے دعویٰ کیا کہ "نادرا کے ڈیٹا سے سمجھوتہ کیا گیا ہے، اسے ہیک کر لیا گیا ہے۔”
افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے، آرمی چیف
اس کے بعد انہوں نے اپنے ریمارکس کو واضح کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ نادرا کا تمام ڈیٹا ہیک نہیں ہوا تھا۔ "بائیو میٹرک ڈیٹا پر مشتمل سم کی تصدیق کے عمل کے دوران، نادرا کے بائیو میٹرک سسٹم سے سمجھوتہ کیا جاتا ہے،” انہوں نے مزید وضاحت فراہم کیے بغیر کہا۔
بعد ازاں ایف آئی اے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کے اجلاس کے دوران ایڈیشنل ڈائریکٹر کے ریمارکس سے مکر گئی۔
ایف آئی اے حکام کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘یہ واضح کیا جاتا ہے کہ ڈیٹا کی ہیکنگ کے بارے میں ایسا کوئی بیان نہیں دیا گیا جس کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہو’۔
بائیو میٹرک ڈیٹا کی اس طرح کی کسی بھی ہیکنگ کی تردید کرتے ہوئے، نادرا نے جمعرات کو فوری طور پر جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں کہا کہ نادرا ملٹی بائیو میٹرک ڈیٹا ہیکنگ کی کسی بھی کوشش سے محفوظ اور اچھی طرح سے محفوظ ہے۔