چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ نہیں چاہتے پشاور بھی کراچی جیسا بن جائے۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ نہیں چاہتے پشاور بھی کراچی جیسا بن جائے۔ پشاور ہائیکورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجاز انور نے آئی جی پولیس سے استفسار کیا کہ آئی جی صاحب بنوں سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ آپریشن مکمل ہوا؟۔ آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری نے جواب دیا کہ جی بنوں کمپانڈ کلیئر ہوگیا ہے۔
چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ریمارکس دیے کہ آئی جی صاحب آج کل خبریں کچھ ٹھیک نہیں ہیں، اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوگیا ہے، ڈکیتی اور موبائل چوری کے واقعات بڑھ گئے ہیں، نہیں چاہتے پشاور بھی کراچی جیسا بن جائے۔
مزید یہ بھی پڑھیں.
پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کے شوہر انتقال کرگئے
سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے طویل المدتی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا.وزیر خارجہ
دل کے پیدائشی نقائص میں مبتلا بچوں کا اب اسٹیم سیلز سے علاج ممکن
چیئر مین پی سی بی رمیز راجہ کو عہدے سے ہٹانے کی سمری وزیراعظم کو ارسال
بھارتی اداکارہ عرفی جاوید کو دبئی پولیس نے حراست میں لے لیا
ہر ماہ کی 14 تاریخ سے پہلے بچوں کے اخراجات ادا کردئیے جائیں، عدالت کا فیروز خان کو حکم
پنجاب میں سیاسی بحران کے باعث 23 دسمبر کو "کے پی اسمبلی” تحلیل ہونے کا امکان نہیں
انہوں نے کہا کہ کراچی بھی ہمارا شہر ہے، لیکن نہیں چاہتے کہ پشاور میں اسٹریٹ کرائم بے قابو ہوجائیں، چار پانچ مہینوں سے اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے، صوابی میں پولیس یونیفارم میں چور گھر میں داخل ہوئے اور ڈکیتی کی، یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے، آئی جی صاحب آپ اس کو دیکھیں، ان واقعات پر قابو پانے کی ضرورت ہے، اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔








