زحل سیارے کے چاند پر زندگی کے اثار
واشنگٹن:امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ زحل سیارے کے چاند پر زندگی کے اثار پائے جاتے ہیں. اطلاعات کے مطابق امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناساسیارے زحل کے چاند پر زندگی کے آثار تلاش کرنے کے مشن میں ڈرون استعمال کیا جائے گا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق ناسا زحل کے چاند "ٹائیٹن” پر زندگی کے آثار تلاش کرنے کے لیے ڈرون بھیجے گا، مشن کو ڈریگن فلائی کا نام دیا گیا ہے جو 2026 میں لانچ کیا جائے گا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق مشن ڈریگن فلائی 2034ء میں سیارہ زحل کے چاند پر لینڈ کرے گا۔ تحقیقاتی مشن کے دوران ٹائیٹن کے ماحول اورحالات کا جائزہ لیا جائے گا، ٹائیٹن سیارہ زحل کا سب سے بڑا جبکہ نظام شمسی کا دوسرابڑا چاند ہے۔
ناسا کی اس تحقیق سے متعلق برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اس مشن پر 1 ارب امریکی ڈالر لاگت آئے گی۔ اس مشن کے دوران جائزہ لیا جائے گا کہ آیا یہ جگہ انسانوں کے رہنے کے لیے قابل ہے بھی یا نہیں۔ اس مشن کے دوران اس طرح بات کا بھی جائزہ لیا جائے گا کہ وہاں زمین کی طرح ہوا، دریا، سمندر اور جھیلوں کے آثار موجود ہیں یا یا نہیں۔