لاہور:قوم آج اپنے ہیرو،اپنے بہادرسپوت میجرمحمد اکرم کا48 واں یوم شہادت آج منارہی ہے،میجر محمد اکرم کو ہیرو آف ہلی کے نام سے شہرت ملی، شہید کو اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے بھی نوازا گیا۔

پنجاب بدلنا ہےتوچوہدری پرویزالٰہی کووزیراعلیٰ‌ بنادیں‌

میجرمحمد اکرم 4.اپریل 1938 کوضلع گجرات کے علاقہ ڈنگہ میں پیدا ہوئے،ابتدا میں وہ نان کمیشنڈ عہدے کے لئے منتخب ہوئے مگر پھر خصوصی امتحانات پاس کرنے اور ملٹری اکیڈمی کاکول سے تربیت حاصل کرنے کے بعد 13.اکتوبر1963 کو بحیثیت سیکنڈ لیفٹیننٹ پاک فوج کی فرنٹیئر فورس رجمنٹ سے وابستہ ہوئے۔

حکومت کودس دن اور مل گئے، عدالت نے نیلسن منڈیلا کا حوالہ دے کرکچھ اشارہ دے دیا

سن 1965 میں انہیں کیپٹن پرترقی ملی اور پاک بھارت جنگ میں ظفروال سیکٹر میں خدمات سرانجام دیں،7 جولائی 1968کو انہیں مشرقی پاکستان میں متعین کیا گیا جبکہ 1970 میں انہیں میجر کے عہدے پرترقی دے دی گئی۔

اسے کہتے ہیں تبدیلی !بجلی سے محروم دیہاتوں کوسولرپرمنتقل کرنےکا منصوبہ

قوم کے اس شاہین کو1971 کی جنگ کے آغاز کے وقت وہ ہلّی ضلع دیناج پور میں فرینٹیر فورس رجمنٹ کی ایک کمپنی کی قیادت کررہے تھے،انہوں نے دوہفتے تک دشمن کوپاکستان کی سرزمین پرایک انچ بھی آگے نہ بڑھنےدیا اوردشمن کےاوسان خطاکردیئے وہ بے مثال جرات و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے آخری دم تک لڑے۔

جہالت یا عدم برداشت ؟ گوبرپھینکنے سے منع کرنے پرہمسائے کا خاتون پرتشدد

میجرمحمد اکرم شہید نے 5 دسمبر 1971 کومادروطن کیلئے اپنی جان قربان کردی ،ان کی لازوال بہادری اور شجاعت پر دشمن بھی داددیئے بغیرنہ رہ سکا۔میجراکرم کی جرات کوسراہتے ہوئے حکومت پاکستان نےانہیں ملک کاسب سے بڑاعسکری اعزازنشان حیدرعطا کیا، وہ بنگلہ دیش میں بوگرا کے مقام پرآسودۂ خاک ہوئے۔

تحریک انصاف کا کرپشن کے بعد مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن –از… فردوس جمال

Shares: