اللہ آپ کی مغفرت فرمائے ، درجات بلند کرے ،صحافی فصیح الرحمن کی وفات پرقومی رہنماوں کی تعزیت اورخدمات پرخراج عقیدت

0
42

لاہور:اللہ آپ کی مغفرت فرمائے ، درجات بلند کرے ،صحافی فصیح الرحمن کی وفات پرقومی رہنماوں کی تعزیت اورخدمات پرخراج عقیدت ،باغی ٹی وی کے مطابق پاکستان کے معروف ،ہردلعزیز،ملنساراورخوش طبعیت کے حامل صحافی فصیح الرحمن کی وفات پرملک بھر کی قومی شخصیات کی طرف سے مرحوم کے لیے دعاوں کا سلسلہ جاری ہے،

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے سینئر صحافی فصیح الرحمان خان کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ بدھ کو اپنے الگ الگ تعزیتی پیغامات میں انہوں نے سینئر صحافی فصیح الرحمان خان کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی ناگہانی وفات کو اْن کے اہلخانہ کے لیے بڑا سانحہ قرار دیا۔ انہوں نے صحافت کے میدان میں فصیح الرحمان خان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ سپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے مرحوم کے روح کے ایصال ثواب اور پسماندگان کے صبر جمیل کی دعا کی۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بھی فصیح الرحمان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہارکیا ہے۔ اپنے پیغام میں معاون خصوصی نے کہا کہ ’شعبہ صحافت میں ان کی خدمات کو یاد رکھا جائے گا۔‘

معروف صحافی محمد مالک نے صحافی فصیح الرحمن کی وفات پر تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج ہم اپنے ایک بہت ہی اچھے ، خوش اخلاق اورنوجوان ساتھی سے محروم ہوگئے ہیں اللہ تعالیٰ‌ان کی مغفرت فرمائے ان کے درجات بلند کرے اوران کےگھروالوں کو صبر جمیل عطا فرمائے

پاکستان کے ممتاز صحافی سینیئر اینکرمبشرلقمان نے خوش الحان ، خوش طیبعت اورمسکراہٹیں بکھیرنے والے صحافی فصیح الرحمن کی وفات پرگہرے دکھ اورغم کا اظہارکیا ہے ، مبشرلقمان فصیح الرحمن کی وفات پردرد بھرے الفاظ کے ساتھ اوردعاوں کے ساتھ رب جلیل کے سپرد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ آج فصیح کی موت ہمیں غمگین کرگئی ، اللہ سے دعا گوہوں کہ اللہ تعالیٰ ہمارے بھائی فصیح الرحمن کی مغفرت فرمائے اورجنت الفردوس میں داخل فرمائے ، اللہ تعالیٰ ان کے خاندان بیوی بچوں کو صبر جمیل عطافرمائے

مبشرلقمان فضیح الرحمن کو ان کی شاندار خدمات پرخراج تحسین بھی پیش کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ تو بہت سی خوبیوں کے مالک تھے ،شریف النفس انسان تھے جن کی کمی شدت سے محسوس کی جائے گی ،ان کا غم کبھی بھول نہیں پائیں گے اور ان کا خلاکبھی پورا نہیں ہوگا

سینیئرصحافی مطیع اللہ جان نے بھی فصیح الرحمن کی وفات پربہت گہرے دکھ اورغم کا اظہارکیا ہے، مطیع اللہ جان نے صحافی فصیح الرحمن کی مغفرت کی دعا کرتے ہوئے کہا ہےکہ سینیئر صحافی میرے فاضل دوست فصیح الرحمن دنیا فانی سے کوچ کرگئے ہیں ،اللہ ان کی مغفرت فرمائے ،

مطیع اللہ جان صحافی فصیح الرحمن کی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ فصیح الرحمن ایک منجہے ہوئے تجزیہ کار،تجربہ کاررپورٹراورپارلیمانی امورپربہت زیادہ دسترس رکھنے والے صحافی تھے ، ان کی کمی ہمیشہ محسوس رہے گی

معروف تجزیہ نگاراویس توحید نے صحافی فصیح الرحمن کی وفات پر گہرے دکھ اورغم کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہےکہ وہ ایک بہت ہی اچھے انسان اوربہت بڑے صحافی تھے ان کی وفات کی خبرسن کر بہت رنجیدہ ہوا ہوں ، انہوں نے مختلف میڈیا گروپ میں کام کیا اور ہرجگہ عزت اور نام کمایا

خوش الحان اورخوش طبیعت صحافی فصیح الرحمان کے انتقال کے واقع پر صدر ن لیگ شہبازشریف کی جانب سے بھی تعزیتی بیان جاری کیا گیا ہے اور کہا گیا کہ صحافی فصیح الرحمان کی خدمات قابل تعریف ہیں اور ایسے شخص کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

 

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے تعزیتی بیان کے بعد مجھ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں فصیح الرحمان وفات نے بے انتہا رنجیدہ کر دیا ہے۔’یہ خبر بہت دردناک ہے۔ مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہی۔‘

معروف صحافی نجم سیٹھی نے کا کہنا تھا کہ وہ حالت صدمہ میں ہیں۔ ’اس خبر پر یقین نہیں کر پا رہے۔ خدا انہیں غریق رحمت کرے۔نجم سیٹھی نے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ فصیح الرحمان دراز قد، خوش گفتار اور ذہین انسان تھے

 

صحافی عمرچیمہ، مرتضیٰ سولنگی اور مبشر زیدی نے بھی فصیح الرحمان کی اچانک موت کو انتہائی افسوس ناک خبر قرار دیا ۔ وفاقی دارالحکومت جہاں فصیح نے اپنا زیادہ تر کیریئر گزارا کا ہر صحافی آج سوگوار نظر آ رہا ہے ۔

 

باغی ٹی وی کے مطابق قومی رہنماوں ، معروف صحافیوں ، تجزیہ نگاروں اوردیگراہم شخصیات کی طرف سے صحافی فصیح الرحمن کی وفات پرگہرے دکھ اوررنج کے اظہارکا سلسلہ جاری ہے اورساتھ ساتھ ان کی خدمات پران کو خراج تحسین بھی پیش کیا جارہا ہے

گذشتہ شب لاہور سے تعلق رکھنے والے، بیروزگاری کے ہاتھوں تنگ ایک صحافی، فصیح الرحمان، دل کا دورہ پڑنے سے اسلام آباد میں پاگئے۔ تفصیلات کے مطابق فصیح الرحمان گھر کا واحد کفیل اور چار بچوں کا باپ تھا۔ فصیح الرحمان کا سب سے بڑا بیٹا سولہ جبکہ چھوٹا بیٹا تیرہ سال کا جبکہ دو بیٹیاں بالترتیب آٹھ اور سات سال کی ہیں۔

 

 

Leave a reply