ڈیفنس میں نیشنل میڈیکل اسپتال کے باہر تیماداروں سے کار سوارسادہ لباس اہلکار تلاشی کے بہانے ایک لاکھ ،اسی ہزار لوٹ کرفرار ہوگئے ، اہلکار کی شناخت ہونے کے باوجود پولیس پیٹی بھائی کی حمایت کررہی ہے یہ بات ڈیفنس کالا پل کے قریب این ایم سی اسپتال میں لاڑکانہ سے اپنے مریض افروز لانے والے انصار نے بتائی کہ چودہ اگست دن کو بارہ بجے میرا بھتیجافہمید اپنے دیگر رشتے داروں کے ساتھ اسپتال کے سامنے پارک میں بیٹھا ہوا تھا اس دوران کارمیں سوارسادہ لباس اہلکار آئے اور انھوں سب کی تلاش لی اس دوران فہمید کے پاس چارلاکھ روپے تھے اس میں سادہ لباس اہلکاروں نے گنتی کے دوران ایک لاکھ اسی ہزارروپے نکال لئے اور کہا یہ رقم منشیات سے حاصل کی گئی ہے اور تمھارے خلاف بھی مقدمات درج کیا جائے گا ، انصار نے بتایا کہ اس طرح اہلکاروں نے ڈرایا دھمکایا اور ایک لاکھ اسی ہزارروپے لیکر فرارہوگئے اس حوالے سے ڈیفنس تھانے پہنچے جہاں ایک اہلکار کو میرے بھتیجے اور رشتے داروں شناخت کرلیا اور ایس ایچ او اعظم راجپر کو تمام صورتحال سے آگاء کیا اورلیکن انھوں نے پولیس اہلکارکی حمایت کی کہ یہ وہ اہلکار نہیں ہے ہمیں پہنچانے میں غلطی ہوئی ہے ، اس حوالے سے پولیس کے اعلی افسران کو درخواستیں ارسال کی گئی لیکن کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ ہی رقوم واپس کرائی گئی ، ایس ایچ او اعظم راجپر نے نے بتایا کہ انصار ، فہمید اور اسکے رشتے داروں کوغلط فہمی ہوئی ہے جس کو پہنچان رہے ہیں وہ اہلکار نہیں تھا پولیس کو شبہ ہے کہ جعلی پولیس اہلکاروں نے ان رقم جعلسازی سے حاصل کی ہے پولیس انھیں مقدمہ درج کرانے کا کہے رہی ہے لیکن وہ مقدمہ درج نہیں کرانا چاہتے۔

نیشنل میڈیکل اسپتال کے باہر تیماداروں سے سادہ لباس اہلکار تلاشی کے بہانے ایک لاکھ ،اسی ہزار لوٹ کرفرار ہوگئے
Shares: