کیف: یوکرین کے صدر ولادیمیر زلینسکی نے کہا ہے کہ نیٹوروس کیخلاف کوئی بھی قدم اٹھانے سے ڈرتا ہے۔
باغی ٹی وی : یوکرینی صدر ولادیمیر زلینسکی نے بیان میں کہا کہ نیٹو روس کے خلاف کسی بھی کارروائی سے ڈرتا ہے یوکرین اب نیٹو کا حصہ بننے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا روس یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کی مخالفت کرتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ایسے ملک کا صدربننا نہیں چاہتے جوکسی بھی چیز کے لئے دوسرے ملک کے سامنے گھٹنوں کے بل بیٹھ کربھیک مانگے۔
صدر ولادیمیر زلینسکی کا کہنا تھا کہ وہ روس کی جانب سے دوآزاد ریاستوں کو تسلیم کرنے کے معاملے پربھی سمجھوتے کے لئے تیارہیں یوکرینی صدرنے کہا کہ روسی حملے کے خلاف بھرپورمزاحمت کرتے رہیں گے۔ عالمی برادری اس معاملے پرعملی کردارادا کرے۔
قبل ازیں یوکرینی صدر نے کہا تھا کہ مغربی اقوام یوکرینی شہریوں کی ہلاکت کی برابر کی ذمہ دار ہیں الجزیرہ کے مطابق یوکرین کے صدر ولودمیر زلینسکی روسی حملے کیخلاف کوئی ایکشن نہ لینے پر مغربی اتحادیوں سے سخت نالاں ہیں اور انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا-
زلینسکی نے کہا تھا کہ روسی حملے میں شہریوں کی ہلاکت کا محض روس ہی ذمہ دار نہیں بلکہ مغربی اقوام بھی ہیں جو بیٹھ کے تماشہ دیکھ رہی ہیں اور صلاحیت ہونے کے باوجود کوئی جوابی کارروائی نہیں کررہیں۔
یورپی کمیشن نے یورپ کو روسی ایندھن سے آزاد بنانے کے منصوبے کا خاکہ تجویزکردیا
⚡️Zelensky: "While Russians are to blame for the killings, responsibility is shared by those who for 13 days in their Western offices haven’t been able to approve an obviously necessary decision, who didn’t save our cities from these bombs and missiles – although they can."
— The Kyiv Independent (@KyivIndependent) March 8, 2022
اس سے قبل زلینسکی کئی بار مغربی طاقتوں سے مطالبہ کرچکے ہیں کہ یوکرین کی فضائی حدود کو نو-فلائی زون قرار دیا جائے تاکہ روسی حملوں سے بچا جاسکے اگر ہمیں جان بچانے کی خاطر جہاز بھی نہیں دیئے جارہے تو اس کا ایک ہی مطلب ہے کہ آپ چاہتے ہیں کہ ہم سب کے سب مارے جائیں۔
دوسری جانب روس کی جانب سے یوکرین کے شہریوں کو محفوظ راستہ دینے کے لیے آج پھر عارضی سیز فائر کا اعلان کیا گیا ہے۔
امریکی صدرکا فون،سعودی عرب اور یو اے ای نے بات کرنے سے انکار کر دیا
روسی وزارت خارجہ کے مطابق شہریوں کے انخلا کے لیے عارضی طور پر سیز فائر کررہے ہیں، روس کی جانب سے سیز فائر کے بعد یوکرین کے شہر سومی سے انخلا شروع ہوچکا ہے، شہریوں کا پہلا قافلہ یوکرین کے مرکزی شہر پول ٹووا پہنچ گیا ہے 1100 غیر ملکی طلبا پول ٹووا سے مغربی شہر لیویف ٹرین کے ذریعے جائیں گے۔
اقوام متحدہ کے مطابق روس کے حملوں سے اب تک 20 لاکھ سے زائد افراد یوکرین چھوڑ کر جاچکے ہیں۔ دوسری جانب امریکا نے دعوی کیا ہے کہ یوکرین میں 4 ہزار کے قریب روسی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، یاد رہے روس نے ستمبر تک غیر ملکی کرنسیوں کی فروخت روک دی تھی۔
یوکرینی صدر زیلینسکی کا برطانوی اراکین پارلیمنٹ سے خطاب میں کہنا تھا کہ ہم آخری دم تک لڑیں گے، ہم اپنی سرزمین کے لیے لڑتے رہیں گے، چاہے کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے، زیلینسکی کا کہنا تھا کہ ہم جنگلوں، کھیتوں، ساحلوں، گلیوں میں لڑیں گے، انہوں نے دوبارہ یوکرین پر نو فلائی زون کے اطلاق کا مطالبہ بھی دہرا دیا، انہوں نے کہا کہ روس پر پابندیاں خوش آئند ہیں لیکن یہ کافی نہیں، اس جنگ میں 15 سے زیادہ بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔








