نواز شریف کو سفر کی اجازت دیں گے یا نہیں؟ میڈیکل بورڈ نے عدالت کو بتا دیا

سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے لئے بیرون ملک جا سکیں گے یا نہیں؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آبا دہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزا معطلی کے خلاف سماعت شروع ہو چکی ہے، دو رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے،خصوصی بینچ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی شامل ہیں.

نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت میں دلائل شروع کر دیئے،جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ نیب پروسیکیوٹر کہاں ہے؟ سروسزاسپتال لاہورکی میڈیکل ٹیم اورنوازشریف کےوکلا عدالت میں موجود ہیں،سروسزاسپتال کی 3 رکنی میڈیکل ٹیم نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس ہمراہ لائی ہے ،نیب کی ٹیم تاحال اسلام آباد ہائیکورٹ نہ پہنچی ، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب بھی عدالت میں پیش ہو گئے ہیں.

نواز شریف کے داماد کو رات گئے کیوں گرفتار کیا گیا؟ وجہ جان کر ہوں حیران

مریم جیل میں اور کیپٹن ر صفدر کہاں؟ ن لیگی جان کر ہو جائیں حیران

نواز شریف کا طبی معائنہ،کیا واقعی زہر دیا گیا تھا؟ سچ سامنے آ گیا

وزیراعظم نے مریم کو نواز سے ملاقات کی اجازت کس کے دباؤ پر دی؟

کمرہ عدالت میں غیرمتعلقہ افراد کو داخل ہونے سے روک دیا گیا، خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی طبعیت حد سے زیادہ ناساز ھے، نواز شریف کی صحت تشویشناک ناک ھے، نواز شریف کی پلیٹ لیٹس بار بار خطرناک حد تک گر رہی ہیں،

سابق وزیراعظم نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی گئی، خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ سب کو نوٹس دیا تھا،نیب آنکھ مچولی کھیل رہی ہے ،نیب والے کل یہاں موجود تھے

مریم نواز والد سے مل کر رو پڑیں،نواز شریف نے کیا کہا؟

جسٹس عامر فاروق نے استفسارکیا کہ کیسی طبیعت ہےنوازشریف کی؟نواز شریف کی میڈیکل ٹیم نے کہا کہ نوازشریف ہائپرٹینشن اور عارضہ قلب سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں،نوازشریف کی بیماری کے سبب پلیٹ لیٹس ضائع ہوجاتے ہیں،

وزیراعظم نے مریم کو نواز سے ملاقات کی اجازت کس کے دباؤ پر دی؟

جسٹس عامر فاروق نے استفسارکیا کہ پلیٹ لیٹس ضائع ہونے کی کیا وجہ ہے؟ جس پرڈاکٹرسلیم شہزاد نے کہا کہ ہمیں کچھ مزید ٹیسٹس کی ضرورت ہے، نوازشریف کی حالت کچھ بہترہوتی ہےتوٹیسٹ کریں گے،ہم نے ڈاکٹرعدنان کوبھی آن بورڈ لیا ہے،کم سطح پر پلیٹ لیٹس پر مزید ٹیسٹس نہیں ہو سکتے،جو علاج ہم کررہے ہیں وہ بہترین ہے،

خواجہ حارث نے کہا کہ علاج نوازشریف کا حق ہے ،نوازشریف بیرون ملک بھی علاج کرانا چاہیں تو اجازت دینی چاہیے،

عدالت نے پوچھا کہ نواز شریف کو متعدد بیماریاں ہیں کیا سب بیماریوں کے سپیشلسٹ موجود ہیں؟ میڈیکل ٹیم نے بتایا کہ سب بیماریوں کے سپیشلسٹ ڈاکٹرز موجود ہیں.

کیا نواز شریف خود درخواست دائر کرنے کی حالت میں نہیں؟ عدالت

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ کیا یہ جان لیوا بیماری ہے؟عدالت نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ علاج ٹھیک ہو رہا ہے، جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ نواز شریف کی مرضی کے مطابق علاج ہونا چاہئے،نوازشریف ایک نہیں ،کئی بیماریوں کی دوائی لے رہے ہیں ،نوازشریف کو اسٹنٹ پڑے ہیں،مسلسل دیکھ بھال کی ضرورت ہے،مریض کا زندہ رہنا اس کا بنیادی حق ہے،اپنی مرضی سے علاج کروانے کی اجازت دی جائے،نوازشریف بیرون ملک سے علاج کرائیں تو کوئی حرج نہیں،

خواجہ حارث نے مزید کہا کہ اس وقت نوازشریف زندگی اورموت کےاسٹیج پرہیں،سزا کو معطل کریں تاکہ نوازشریف اپنا علاج کرواسکیں،نواز شریف جان لیوا بیماریوں میں مبتلا ہیں،فیصلہ معطل کرکے نواز شریف کو ضمانت دی جائے،ایسا نہیں ہے کہ نوازشریف سفر نہیں کرسکتے،

ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر عباسی عدالت میں پہنچ گئے.

نواز شریف کی میڈیکل ٹیم نے عدالت میں کہا کہ سفر کے لئے پچاس ہزار پلیٹ لٹس ہونا ضروری ہیں نواز شریف کے کم ہیں اسلئے سفر کی اجازت نہیں دیں گے نواز شریف کو ہسپتال میں رکھیں گے،

نیب نے عدالت میں ضمانت کی مخالفت کر دی ،جس پر عدالت نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ اپنا فیصلہ کرے گی اور ہم اپنا فیصلہ کریں گے.

Comments are closed.