نواز شریف کو کتنے ہفتے کے لئے بیرون ملک بھیجا جائے؟ عدالتی مسودہ سامنے آ گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالہ سے تیار کرہ مسودہ فریقین کے حوالہ کر دیا، ن لیگی رہنما احسن اقبال، شہباز شریف اور نواز شریف کے وکلا نے مسودہ کا جائزہ لیا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بھی عدالتی مسودے کا جائزہ لیا.
عدالت نے نئے بیان حلفی میں نواز شریف کو بیرون ملک علاج کیلئے 4 ہفتے کا وقت دیا ،ڈرافٹ میں کہا گیا کہ اگر نواز شریف کی صحت بہتر نہیں ہوتی تو اس مدت میں توسیع ہوسکتی ہے،حکومتی نمائندہ سفارتخانے کے ذریعے نواز شریف سے رابطہ کرسکے گا،عدالت نے وفاقی حکومت اور شہباز شریف کے وکلا کومجوزہ متن فراہم کردیا
قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس علی باقرنجفی اورجسٹس سرداراحمد نعیم پرمشتمل بنچ نے درخواست پر سماعت کی،
شہباز بتائیں آپ نواز کو واپس لائیں گے؟ شہباز شریف نے عدالت میں کیا جواب دیا؟
لندن جانے کا خواب ڈاکٹر نے مٹی میں ملا دیا، نواز شریف کا علاج کہاں سے کروایا جائے؟ نئی ہدایات
نواز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈوکیٹ نے عدالت میں دلائل دیئے ، شہباز شریف سمیت دیگر ن لیگی رہنما بھی عدالت میں موجود تھے،
عدالت نے کہا کہ اگر نواز شریف کے دروان علاج وفاق طلب کر لیتی ھے تو کیا ہو گا،نواز شریف کی رپورٹس حکومت کو بھجوائی جاتی رہے، نواز شریف کے وکیل اشتر اوصاف ایڈوکیٹ نے کہا کہ نواز شریف کو جب بھی ڈاکٹرز فٹ قرار دیں گے، نواز شریف اسی روز واپس آئیں گے،حکومت کا اعتراض غیر قانونی ھے،
نواز شریف کی صحت، ڈاکٹرز نے وارننگ دے دی، خطرے کی گھنٹی
بانڈ نہیں ہم یہ چیز دے سکتے ہیں،ن لیگ نے عدالت میں کیا کہا؟ سماعت دوسری بار ملتوی
سرکاری وکیل نے کہا کہ خدشہ ھے کہ نواز شریف بھی اسحاق ڈار کی طرح واپس نہیں آئیں گے، نواز شریف ڈاکٹرز سے جعلی رپورٹ بنوا کر بھجواتے رہیں گے، عدالت نے کہا کہ جس دن آپ نے نواز شریف کو برگر کھاتے دیکھا آپ نواز شریف کے خلاف درخواست دائر کر دیجیے گا، عدالت کے ریمارکس پر عدالت میں ہر طرف قہقہے نظر آئے،
جسٹس باقر علی نجفی نے کہا کہ نوازشریف کا بیان حلفی مناسب ہے، شہبازشریف کے بیان حلفی میں لفظ "فیسیلٹیٹ” کو لفظ "انشور” میں بدل دیں،
وفاق نے نوازشریف کےبیرون ملک سفرکے لیے شرائط عدالت میں جمع کرادی گئیں،
نوازان ای سی ایل، وفاقی حکومت کیا کرنے جا رہی؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتا دیا
شہباز اگر مگر کے بغیر واضح طور پہ بتائیں کہ نواز شریف واپس آئیں گے؟ عدالت
عدالت نے کہا کہ حکومت کی طرف سے لگائی گئی شرائط قانونی ہیں یا نہیں جائزہ لیتے ہیں، اگر نواز شریف اسلام آباد ہائیکورٹ سے بری ہو جاتے ہیں تو کیا ہو گا ،نواز شریف کو علاج کے لئے 8 ہفتوں کی ضمانت عدالت نے دی ھے ،ہم وفاق کے خدشات بھی دیکھیں گے، آٹھ ہفتوں میں ضمانت کی میعاد ختم ہوجائے توعدالت ہی اسے دیکھے گی ،سب جانتے ہیں کہ نواز شریف شدید بیمار ہیں اللہ انہیں صحت دے،
نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ ہم 4 ہفتے لکھ کر نہیں دے سکتے، سرکاری وکیل نے کہا وقت کا بتایا جائے کہ نواز شریف کب تک واپس آئیں گے، ان کی ضمانت کا وقت متعین ہے جس پر نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ ہم کچھ نہیں بتا سکتے نواز شریف ٹھیک ہو جائیں گے تو واپس آ جائیں گے.
سرکاری وکیل نے کہا کہ نواز شریف بیرون ملک علاج کے لیے جاسکتے ہیں معیاد ختم ہونے کے بعد حکومت سے اجازت لینا ہوگی ،حکومت کی اجازت میڈیکل رپورٹس سے مشروط ہوگی نواز شریف کے بیان حلفی میں شامل ہو کہ جوگارنٹی دی اس کوتسلیم کرتےہیں،
عدالت نے کہا کہ عدالت ڈرافٹ تیار کر دیتی ہے جسے دونوں فریق دیکھ لیں، ججز چیمبر میں چلے گئے،عدالت نے سماعت ایک بار پھر کچھ دیر کے لئے ملتوی کر دی