مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی وطن واپسی کا معاملہ ،مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت اور لیگل ٹیم کو لندن طلب کر لیا،
مسلم لیگ ن کی لیگل ٹیم اور سینئر رہنما رواں ہفتے لندن روانہ ہوں گے،سابق وزیر اعظم شہباز شریف، مسلم لیگ ن کی لیگل ٹیم اور سابق وفاقی وزراء رواں ہفتے لندن روانہ ہوں گے،مسلم لیگ ن کے صدر پنجاب رانا ثناء اللہ ، اور اعظم نذیر تارڑ لندن میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے ملاقات کریں گے ، اس موقع پر اجلاس میں مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی،مسلم لیگ ن کے قائد کی وطن واپسی کے لیے قانونی امورپر تبادلہ خیال کیا جائے گا،
واضح رہے کہ نواز شریف علاج کے لئے لندن گئے تھے مگر تاحال واپس نہ آئے، شہباز شریف نے ڈیڑھ سال حکومت کی، وزیراعظم رہے، مگر انکے دور اقتدار میں بھی نواز شریف واپس نہ آئے، اب نگران حکومت قیام میں آ چکی ہے، نواز شریف کی واپسی کے لئے راستے ہموار کئے جا رہے ہیں، نواز شریف ماہ ستمبر میں واپس آنا چاہتے ہیں تا ہم حتمی طور پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا،. نواز شریف کب واپس آتے ہیں اس کا ابھی تک کنفرم نہیں تاہم ن لیگی امید ہیں کہ نواز شریف الیکشن سے قبل واپس آ سکتے ہیں
نواز شریف کب واپس آتے ہیں اس کا ابھی تک کنفرم نہیں
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے
غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی
نواز شریف کو آج تک انصاف نہیں ملا،
نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا پارٹی باہمی مشاورت سے کرے گی
نواز شریف کی پاکستان میں انٹری کیسی ہو گی پلان A پلانB تیار کرلیا گیا، نواز شریف کی وطن واپسی سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت لی جائے گی، پلان A کے مطابق نواز شریف کی وطن واپسی اسلام آباد ایئرپورٹ پر ہو گی،
وطن واپسی پر نواز شریف کا فقید المثال استقبال کیا جائے گا،نواز شریف وطن واپسی پر اسلام آباد پریڈ گراؤنڈ میں عوامی اجتماع سے خطاب کریں گے، مسلم لیگ ن کے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ٹکٹ ہولڈرز اور عہدیدران بھرپور عوامی طاقت کا مظاہرہ کریں گے،نواز شریف اسلام آباد سے براستہ جی ٹی روڈ لاہور کے لئے بڑی ریلی کی صورت میں روانہ ہوں گے،
نواز شریف کی ریلی مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم کا آغاز بھی ہو گا،نواز شریف جہلم، سرائے عالمگیر، لالہ موسی، گجرات، گوجرانوالا سے ہوتے ہوئے لاہور پہنچیں گے،لاہور میں نواز شریف کا بھرپور استقبال کیا جائے گا،لاہور جلسے کو تاریخی بنانے کا ٹاسک حمزہ شہباز اور مریم نواز کے سپرد کیا گیا ہے،
پلان B کے مطابق نواز شریف کی ممکنہ واپسی لاہور ایئرپورٹ پر ہو سکتی ہے،لاہور ایئرپورٹ پر نواز شریف کا استقبال کرنے کے بعد ریلی کی صورت میں داتا دربار لے جایا جائے گا،