مسلم لیگ ن کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے
اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ،مریم نواز، احسن اقبال ودیگر شریک ہیں، اجلاس میں ن لیگ کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی نے نواز شریف کو متفقہ طور پر پارٹی صدر نامزد کرنے کی منظوری دے دی ہے،اجلاس میں پارٹی کے سینئر رہنماؤںے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام بطور صدر ن لیگ تجویز کردیا جبکہ دیگر اراکین نے نام کی تائید کی ہے، اجلاس میں کسی رکن نے بھی اس فیصلے کی مخالفت نہیں کی،
اگر ن لیگ کی حکومت کو کام جاری رکھنے دیاجاتا تو پاکستان آگے نکل چکاہوتا،نواز شریف
مسلم لیگ ن کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے نواز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کو یہاں دیکھ کر بہت خوشی ہو رہی ہے ،ہر چہرہ مسلم لیگ ن کا ستون ہے ، مسلم لیگ ن کی پوری لیڈر شپ یہاں پر موجود ہے ،ہر صوبے کی قیادت یہاں پر موجو دہے ،بڑے عرصے کے بعد ہم سب لوگ اکٹھے ہوئے ، بڑا عرصہ ہم لوگ جدا رہے ، کوئی جیل میں ، کوئی ملک سے باہر تھا،جھوٹے مقدمات میں لوگوں کو گرفتار کیا جا رہا تھا ، یہاں پر لوگ بیٹھے ہیں جنہوں نے جھوٹے مقدمات کاسامنا کیا ہے ،کچھ لوگوں نے ایسے کیسز کا بھی سامنا کیا جن کی سزا موت ہے ، جنہوں نے بہت مشکل وقت گزارا آج پھر عہدوں پر بیٹھے ہیں ،ن لیگ کے رہنماؤں نے بہادری کے ساتھ مشکل حالات کا مقابلہ کیا، ہمارے پرانے ساتھی سونے میں تولنے کے برابر ہیں، بتایاجائے ہماری حکومت کا تختہ کیوں الٹاگیا،اگر ن لیگ کی حکومت کو کام جاری رکھنے دیاجاتا تو پاکستان آگے نکل چکاہوتا،اگر کام جاری رکھنے دیا جاتا تو پاکستان کا دنیا میں ایک مقام ہوتا ،ابھی تک جواب نہیں ملا کہ 1990کی حکومت کیوں ختم کی گئی؟تختہ نہ الٹاجاتا تو ہم ایشیا میں سب سے آگے ہوتے،سب جانتےہیں موٹرویز کا پاکستان کی معاشی ترقی میں کتنا اہم کردار ہے،ہم نےصرف معاشی ترقی پر کام ہی نہیں کیا، ملک کو ایٹمی قوت بھی بنایا ،1998میں 5بلین ڈالر بڑی رقم تھی،لیکن ہم نے اس رقم کو ٹھکرادیا ، ہم نے 5بلین ڈالر کو تسلیم نہیں کیا اور پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا،پرویز مشرف نے مارشل لا ءلگایا اور وزیراعظم کو ہائی جیکر بنا دیا گیا ، پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے پر ہائی جیکر بنادیاگیا، صبح میں وزیراعظم تھا اور شام میں ہائی جیکر بن گیا،جھوٹے مقدمات بنائے گے جو ہم نے بھگتے ،ایک وزیراعظم پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے ، جلا وطن کیا گیا ،کلثوم نواز کی جدوجہد ایک مثالی تھی ، میرے خلاف کراچی میں حکومت کی مدعیت میں مقدمہ درج کیاگیا، پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے والے وزیراعظم کو جلاوطن کردیاگیا،
عمران خان نے چھرا گھونپا،مولانا میرے دوست،مجھےتاحیات نااہل کیا گیا اس کا جواب کون دے گا، نواز شریف
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ 2013میں اقتدار ملا تو سب سے پہلے بنی گالا گیا اور سابق چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی،35پنکچر کی رٹ لگانے والے شخص کو کہا ہم الیکشن جیت چکےہیں ،2013میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو کہا ملکی ترقی کیلئے ساتھ دیں ، جہانگیرترین،عرفان صدیقی،چودھری نثار اور دیگر رہنما اس وقت ملاقات میں شریک تھے، بنی گالا سے جانے لگا تو سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہماری سڑک بنادیں،سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے کہنے پر 15روز میں بنی گالا کی سڑک بنوائی، چند روز بعد پرویزالہٰی اور سابق چیئرمین پی ٹی آئی لندن پہنچ گئے، ان لوگوں کے ساتھ ظہیراسلام صاحب بھی لندن پہنچے ہوئے تھے، لندن میں ان لوگوں نےسازش کا جال بنا اور دھرنے شروع ہو گئے ، میں نے کہا کچھ روز پہلے توسابق چیئرمین پی ٹی آئی سے بات کر کے آیا ہوں ، بنی گالا میں کہا تعاون کریں گے اور ادھر ہماری کمر میں خنجر گھونپا، پاکستان میں دھرنوں کے باعث چین کے صدر کا دورہ ملتوی ہوگیا، چین نے پاکستان کو سی پیک جیسا منصوبہ دیا،مولانا فضل الرحمان میرےبہت اچھے دوست ہیں ، مولانا فضل الرحمان نے اس وقت کہا ہم خیبرپختونخوا میں حکومت بناسکتےہیں،میں نے اس وقت کہا خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی سنگل لارجسٹ پارٹی ہے ،2013میں پی ٹی آئی کی حکومت نہیں بنتی تھی اگر ہم مدد نہ کرتے،ہم نہ چاہتے تو خیبر پختونخوا میں 2013میں پی ٹی آئی کی حکومت نہ بنتی، میں نے مولانا فضل الرحمان سے کہا سنگل لارجسٹ پارٹی کو حکومت بنانے دیں،2013میں آزاد کشمیر میں پیپلزپارٹی کی حکومت تھی مگر ہم نے اس کو نہیں چھیڑا،بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر مجھے نااہل قراردےدیاگیا، نااہل قراردینے کے بعد پارٹی صدارت سے بھی ہٹانے کی مہم شروع ہوگئی آپ لوگوں کے پاس کیا اختیار ہے کہ مجھے پارٹی صدارت سے ہٹادیاگیا،دنیا میں صدر اور وزیراعظم کو کوئی جج نہیں نکال سکتا،مریم نواز کے ساتھ 150پیشیاں بھگتیں سیاست بھی کسی اصول کے ساتھ کرنی چاہیے، مجھے یہ پوچھنے کا حق ہے اور یہ حق میں تادم مرگ اپنے پاس رکھوں گا، مجھےتاحیات نااہل کیا گیا اس کا جواب کون دے گا،
مجھے قوم سے گلہ ہے، ایک وزیراعظم کو نااہل قراردیاگیا اور قوم خاموش رہی،نواز شریف
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں کہتے ہیں بیٹے سے تنخواہ نہیں لی، ڈالو جیل میں، ہمارے خلاف نیب انکوائری پر مانیٹرنگ جج بٹھا دیا گیا،مظاہر نقوی نے جائیدادیں بنائیں،انہیں بھی نیب میں ڈالنا چاہیے،ہم نے نیب بھگتی ہے تو انہیں بھی بھگتنی چاہیے ،ان ججز کے اکاؤنٹبلٹی بھی ہونی چاہیے ،جنہوں نے یہ فیصلے دئیے ، ثاقب نثار کی آڈیو لیکس میرے پاس موجود ہے،ثاقب نثار کہہ رہےہیں نوازشریف اور مریم کو جیل میں ہی رکھناہے،پاکستان کو تباہ کرنے والوں کو احتساب ہوناچاہیے،ایسے شخص کو لایاگیا جس نے ملک میں تباہی مچا دی ، ن لیگ کے دور میں شرح سود5فیصد تھی ، آج 22فیصد ہے ،ن لیگ کے دور میں ڈالر 104 روپے پر قابو تھا، کیا عوام ووٹ دیتے وقت نوازشریف اور دیگر کی کارکردگی کے بارے میں سوچتےہیں،مجھے قوم سے بھی گلہ ہے ، کیا انہوں نے کارکردگی کا پوچھا ایک وزیراعظم کو فارغ کر دیا گیا اور قوم خاموش بیٹھی رہی ، کون اچھا اور کون برا ،قوم کو اس کے بارے میں جواب دیناچاہیے، دل سے بات کررہاہوں کہ مجھے قوم سے گلہ ہے، ایک وزیراعظم کو نااہل قراردیاگیا اور قوم خاموش رہی آج ن لیگ کے دور میں مہنگائی میں کمی آئی ہے، شہبازشریف کے دور میں ملک ترقی کررہاہے، مشکلات کے باوجود بھی شہبازشریف محنت کررہےہیں،شہباز شریف کا پنجاب میں کام مریم نواز کیلئے رہنمائی کا درجہ رکھتا ہے ،شہبازشریف کی نیت نیک ہے،حالات ضرور بدلیں گے،جتنی خدمت ہو سکی شہباز شریف نے پارٹی کی ہے ،شہباز شریف نے امانت بہت سنبھال کر رکھی ،اگر مجھے امانت سونپی گئی تو اسی طرح خیال رکھوں گا جیسے شہباز شریف نے رکھا ،
نواز شریف کو ہتھکڑیاں لگانے کا منظر قیامت تک نہیں بھول سکتا۔شہباز شریف
پاکستان مسلم لیگ ن کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
نواز شریف کو صدارت سے علیحدہ کرکے ظلم کیا گیا تھا، انصاف کے پرخچے اُرائے گئے، قوم آپ کی خدمات نہیں بھول سکتی، آپ کے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے،نوازشریف پر 1999 میں ظلم کے پہاڑ توڑے گئے تھے.نواز شریف کو ہتھکڑیاں لگانے کا منظر قیامت تک نہیں بھول سکتا۔نوازشریف کو صدارت سے ہٹا کر ظلم کیا گیا، اُنہیں واپس صدارت کی امانت لوٹانا باعث اطمینان ہے،پارٹی قائد کی امانت نواز شریف کے قدموں میں نچھاور کرتا ہوں،100 فیصد نہیں لیکن کافی حد تک ذمہ داری ادا کی،بیگم کلثوم نواز نے جو تحریک چلائی تاریخ ہمیشہ اسے یاد رکھے گی، نواز شریف ہی ملک میں یکجہتی لاسکتے ہیں۔مسائل سے نکال سکتے ہیں۔
ن لیگ کے صدارتی انتخابات کے لئے شیڈول جاری،رانا ثناء اللہ چیف الیکشن کمشنر مقرر
مسلم لیگ ن کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی نے رانا ثنااللہ کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کیا ہے، ن لیگ کے الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا،اجلاس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر رانا ثنااللہ خان نے کی،اجلاس میں الیکشن کمیشن کے دیگر اراکین اقبال ظفر جھگڑا، عشرت اشرف، جمال شاہ کاکٹر اور کھیل داس کوہستانی شریک ہوئے،الیکشن کمیشن کی جانب سے صدارتی انتخاب کےلیے الیکشن شیڈول جاری کر دیا گیا،ستائیس مئی کو پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون سے کاغذات نامزدگی حاصل کئے جا سکیں گے،
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف پارٹی صدر کے عہدے سے مستعفی ہو چکے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے چند روز قبل پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیا تھا،ن لیگ کا سیکرٹری جنرل خواجہ سعد رفیق کو بنائے جانے کا امکان ہے،اب تک سیکرٹری جنرل کا عہدہ احسن اقبال کے پاس ہے، احسن اقبال کے پاس وفاقی وزارت بھی ہے، احسن اقبال نے پارٹی عہدہ چھوڑنے کا عندیہ بھی دے دیا ہے ،جس کے بعد قوی امکان ہے کہ خواجہ سعد رفیق پارٹی سیکرٹری جنرل بنیں گے.
واضح رہے کہ چند روز قبل صدر مسلم لیگ ن پنجاب رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں نواز شریف کو پارٹی صدارت سنبھالنے کی تجویز پیش کی گئی تھی ،
بحریہ ٹاؤن کے ہسپتال میں شہریوں کو اغوا کر کے گردے نکالے جانے لگے
سماعت سے محروم بچوں کے لئے بڑی خوشخبری
تجوری ہائٹس کا پلاٹ گورنر سندھ کی اہلیہ کے نام پر تھا،سپریم کورٹ میں انکشاف
چیف جسٹس کا نسلہ ٹاور کی زمین بیچ کر الاٹیز کو معاوضے کی ادائیگی کا حکم
امجد بخاری کی "شادی شدہ” افراد کی صف میں شمولیت
ضمنی انتخابات میں مریم نواز کا جادو کیسے چلا؟ اہم انکشافات
مریم نواز نے پولیس وردی پہنی،عثمان انور نے ساڑھی کیوں نہیں پہنی؟ مبشر لقمان کا تجزیہ