پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ڈاکٹر زنوازشریف کی صحت سے متعلق محتاط انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں،

شہباز شریف نے آزادی مارچ کے غبارے سے ہوا نکال دی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خواجہ آصف نے احسن اقبال کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کو صبح اٹھا کر جیل بھیج کر نواز شریف کے دباؤ میں اضافہ کیا گیا ، بیرون ملک علاج کا فیصلہ نوازشریف خود کریں گے، ن لیگی قیادت اور شریف خاندان کے خلاف انتقامی کارروائیاں جاری ہیں، نواز شریف کی صحت کی ذمہ داری موجودہ حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے، نواز شریف جوبھی فیصلہ کریں گے پوری جماعت اس کو تسلیم کرے گی، خواجہ آصف نے کہا کہ شریف خاندان کا ہر فرد پابند سلاسل ہے،پانامہ میں نوازشریف کا کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا،نوازشریف کو اقامے پر سزا دی گئی،35سال ملک کی خدمت کرنے والا آج جیل میں ہے،،نوازشریف کی رہائی کےلئے قانونی اقدامات اٹھائیں گے، مسلم لیگ ن قانونی اور جمہوری جدوجہد جاری رکھے گی،

آزادی مارچ، 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں جلسہ کریں گے، شہباز شریف کی مولانا کی حمایت

لیگی رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا کہ نواز شریف کی صحت کے مسئلے کو غیر سنجیدہ لیا گیا جس سے معاملہ زیادہ خراب ہوا، انہوں‌نے کہا کہ پلیٹ لیٹس کو متاثر کرنے والی10بیماریاں ہیں،نوازشریف کو شوگر بھی ہے، اس وقت ہماری ترجیح نوازشریف کی صحت یابی ہے، اگر وقت پر فیصلے کیے جاتے تو ہم یہ صورتحال نہ ہوتی، نواز شریف کی صحت کی ذمہ داری موجودہ حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے اور اگر انہیں‌کچھ ہوا تو وہی اس کے ذمہ دار ہوں گے، حکومت نے اس مسئلہ پر انتہائی غفلت کا مظاہرہ کیا ہے، خواجہ آصف نے کہاکہ مسلم لیگ ن کی قیادت اور شریف خاندان کے خلاف انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں، نوازشریف کو نیند سے بیدار کرکے بیٹی سے ملوایاگیا، مریم نواز کی جیل منتقلی میں جلد بازی کی گئی، مریم نواز اگر رات کو جیل نہ جاتیں تو کون سی جنگ ہوجاتی؟ حکمرانوں کی چھوٹی سوچ اور نیت پر افسوس ہے،

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی صحت پر بیان ہمارے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، پی ٹی آئی کے بدلے کی آگ اب بھی ٹھنڈی نہیں ہورہی ہے، ہماری دعا ہے کہ کسی کو دشمن بھی کم ظرف نہ ملے، وقت بدلتے دیر نہیں لگتی، انہوں‌نے کہاکہ بیٹی کو والد کی تیماردار ی کیلیے پیرول پر رہائی مل جاتی تو ان کا حوصلہ بڑھ جاتا ، نواز شریف کی آزادی مارچ کو مکمل آشیر باداورپارٹی کی حمایت بھی حاصل ہے،

Shares: