نوازشریف کواقتدارسےنکالےجانے پربہت گہرا صدمہ ہوا:عمران خان کے جانے سےخوشی ہوگی:بھارت

0
48

نئی دہلی :نوازشریف کواقتدارسے نکالے جانے پربہت گہرا صدمہ ہوا:عمران خان کے جانے سے خوشی ہوگی: نوازشریف بھارت کے بہت قریب تھے عمران خان نے آتے ہی بھارت پرسنگین حملے کئے،بھارت کی طرف سے یہ سٹیٹمنٹ عین اس وقت جاری کی گئی ہے جب پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت کوختم کرنے کے حوالے سے ایک دوسرے کے جان کے دشمن عمران خان کے خلاف ایک نظرآرہے ہیں ،

 

 

بھارت کی طرف سے یہ بیان بھارتی حکومت اور بھارتی فوج کے ایک ترجمان کے طور پرجانے والے معروف بھارتی اخبار”دی انڈین ایکسپریس”کے ذریعے جاری کیا گیا ہے ،”انڈین ایکسپریس بھارتی خفیہ اداروں کے ساتھ مل کربھارت کی سیکورٹی کے حوالے سے بھی ہائبرڈ پارٹنر کے طور پرکام کرتا ہے

بھارتی حکومت کے بیانیے کو بیان کرتے ہوئے اخبارنے لکھا ہے کہ بھارت بھی وزیراعظم عمران خان کو سلیکٹڈ سمجھتا ہے،بھارت یہ بھی اعادہ کرتا ہے کہ بھارتی حکومت کوعمران خان کے اقتدار میں آنے پردلی دُکھ ہوا اورآج تک عمران خان کو تسلیم نہیں کیا

بھارتی فوج اور حکومت کے ترجمان معروف اخبارانڈین ایکسپریس لکھتا ہےکہ پاکستان میں ایک منتخب سویلین حکومت کووقت سے پہلے ہٹایا جانا کوئی نئی بات نہیں ہے

اخبار نے 25 مارچ کو جو لکھا وہ آج ہوبہو پورا ہورہا ہے ، اخبارلکھتا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے استعفیٰ نہ دینے کی صورت میں اگلے ہفتے اپنے عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان ہے،اس حوالے سے بہت کچھ طئے ہے ،

انڈین ایکسپریس لکھتا ہے کہ پاکستان کے سیاسی طبقے نے عمران خان کو کبھی بھی منتخب لیڈر کے طور پر قبول نہیں کیا، انہیں "سلیکٹڈ” وزیر اعظم ہے اورپاکستان کی سیاسی جماعتیں بھی یہی کچھ کہتی ہیں

بھارتی اخبار نے پاک فوج پر سخت تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ کوئی راز نہیں ہے کہ فوج اور انٹر سروسز انٹیلی جنس نے 2018 کے انتخابات میں عمران خان کی کامیابی کو یقینی بنانے اور اپنا اتحاد بنانے کے لیے کافی کام کیا۔ اب، ایسا لگتا ہے کہ فوج نے اسے بتا دیا ہے کہ اب اسے ان کی سرپرستی حاصل نہیں ہے،

بھارتی اخبار نے عمران خان کے لیے وہی الفاظ اور لہجہ استعمال کیا ہے جوالفاظ نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز بولتی ہیں اور وہ عمران خان کے جلسے کوڈرامہ کہتی ہیں ،اخبارپراپیگنڈہ کرتے ہوئے لکھتا ہےکہ عمران خان نے سیاسی ڈرامے میں اپنی پوزیشن کو بیان کرنے کے لیے "غیر جانبدار” کا لفظ استعمال کیا ہے۔ اگرچہ اس نے "آخری گیند تک” کھیلنے کا عزم کیا ہے

 

https://indianexpress.com/article/opinion/editorials/pakistan-imran-likely-early-exit-from-office-will-not-be-lamented-7835050/

 

بھارتی اخبار لکھتا ہےکہ اب فوج نے عمران خان کوسہارا دینا چھوڑدیا ہے کیونکہ عمران خان امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات قائم نہ کرسکے،

اخبار نے اس انداز سے یہ تاثردینے کی کوشش کی ہے کہ پاکستان کی افواج امریکہ کے زیراثریا امریکی شفقت کے حصول کےلیےکوشاں رہتی ہے ،

آگے چل کراخبار لکھتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ طاقتور مغربی اتحادیوں کے ساتھ ان کے تعلقات کو غلط طریقے سے نبھانے پر ناراض ہے، ایسے وقت میں جب اسے افغانستان کی صورتحال کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ عمران خان کو فوج نے دھوکہ دیا ہے اور ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری پروزیراعظم عمران خان کے انکار کے بعد اپنی پالیسی بدلی ہے ،

بھارتی اخبار نے پراپیگنڈہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ فوج پاکستان کو چلا رہی ہے، اس حوالے سے عمران خان کے جانشین کو اس کام کی منظوری سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ ایک معاہدہ کرنا چاہیے، تاکہ وہ یا وہ اس میں خلل ڈالنے کی کوشش نہ کرے۔

بھارتی اخبار لکھتا ہے کہ بھارت کو 2017 میں نواز شریف کی عدالتی معزولی پر حقیقی مایوسی ہوئی، اس سے پہلے ایک مضمون میں اخبار نے لکھا تھا کہ نوازشریف بھارت کے بہت قریب جانے جاتے تھے اور انکی حکومت کے حاتمے پربھارت کے ایوانوں میں صف ماتم بچھ گئی تھی ،

25 مارچ کو اپنے ایک ریاستی پالیسی بیان میں اخبارلکھتا ہے کہ ان کے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں کہ وزیراعظم عمران خان کوہرصورت ہٹایا جائے گا اوربھارت میں عمران خان کے اس عہدے سے رخصتی پر آنسو نہیں بہائے جائیں گے۔جو نوازشریف کی معذولی کے وقت بہائے گئے تھے ، اخبارلکھتا ہے کہ عمران خان کی حکومت کے جانے سے بھارت کودلی خوشی ہوگی کیونکہ عمران خان بھارت کےلیے اچھے ثابت نہیں ہوئے اورعمران خان نے آتے ہی بھارت پرپئے درپئے بڑے وار کییئے،کشمیر،مسلمانوں اوردیگراقلیتوں کے حقوق کےلیے بھارتی معاملات میں اثرانداز ہونے کی کوشش کی یہ بات بھارت کوبہت تکلیف دیتی ہے کہ عمران خان نے آتے ہی بھارت پرتابڑتوڑحملے کردیئے اورکشمیرکوہرصورت بھارت سے واپس لینے کا کئی بارعہد بھی کیا ،

اخبارلکھتا ہے کہ عمران خان کےکشمیر کے حوالے سے غیرلچکداررویے کی وجہ سے بھارت عمران خان کی حکومت کےساتھ کوئی بات چیت نہیں کرسکتا جو وہ نوازشریف کے ساتھ کرسکتا تھا

اخبارلکھتا ہے کہ بھارت میں عمران خان کے اقتدار سے محروم کئے جانے کے بعد خوشی کا سماں ہوگا کیونکہ بھارت ایک ایسے شخص کی دھمکیوں سے محفوظ ہوگیا جوکشمیراوربھارت میں مسلمانوں کے حقوق کے نام پربھارت میں اثراندازہونے کی کوشش کرتا ہے ، اس لیے بھارت کی خواہش ہے کہ عمران خان کی حکومت اب نہیں رہنے چاہیے

یاد رہے کہ بھارتی میڈیا اس وقت پاکستان کے موجودہ سیاسی بحران میں نوازشریف ، آصف زرداری اورمولانافضل الرحمن سمیت دیگرحکومت مخالف گروہوں اورافراد کے دل کی آواز بن چکا ہے اوربھارتی میڈیا وہی کچھ کہہ رہا ہے جوپاکستان میں مخصوص میڈیا گروپس مہم چلارہےہیں

 

Leave a reply