وزیراعظم شہباز شریف نے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی ملی تومہنگائی بہت زیادہ تھی، ہم نے چیلنجز سے نمٹنا تھا،
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے مہنگائی کم کرنے کیلئے بھرپور کوششیں کیں، کچھ کم بھی ہوئی،میں نے تنقید اور تعمیر کو ہمیشہ خوش آمدید کہا، میں نے کبھی کسی صحافی سے کوئی گلہ نہیں کیا،بہت جگہ ہوتا ہے کہ سپیشل برانچ خوش کرنے کیلئے رپورٹ بھیجتی ہے میں نے صحافیوں پر یقین کیا کیونکہ وہ آزاد رپورٹ دیتے ہیں ہمیں سخت فیصلے اور ایکشن لینے پڑے کیونکہ ہم کچھ کر نہیں سکتے تھے کبھی کوئی وزیراعظم ایسے الوداع نہیں ہوا جیسے میں جا رہا ہوں سب سے مل کر جا رہا ہوں30 سال سے میں اسٹیبلشمنٹ کی آنکھوں کا تارا ہوں،فخر ہے میرے اسٹیبلشمنٹ کیساتھ تعلقات ہمیشہ اچھے رہے، کس دورمیں میرے اسٹبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں رہے، لیکن یہ بتائیں کہ مجھے کب اور کس موقع پر رعایت دی گئی؟ ریویو آف ججمنٹ ایکٹ کالعدم ہونے سے نواز شریف کو کوئی فرق نہیں پڑے گا،نواز شریف کی نااہلی 5 سال پورے ہونے پر ختم ہوچکی ہے،معاشی صورتحال کی وجہ سے ہمارے ووٹ بینک میں کمی ہوئی،ہم نے سیاست خطرے میں ڈال کر ریاست بچائی، نواز شریف کے واپس آنے میں اب کوئی رکاوٹ نہیں رہی،آئندہ انتخابات "ووٹ کو عزت دو” کے نعرے پر لڑیں گے
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 16 ماہ مشکل حالات میں حکومت چلائی، اس دوران ایک روپے کا اسیکنڈل ہمارے خلاف نہیں آیا،الیکشن ایکٹ کی ترمیم سےنوازشریف کی نااہلی ختم ہو چکی اور متفقہ فیصلہ ہے کہ اگر اکثریت ملی تو وزیراعظم نواز شریف ہوں گے ان کی واپسی میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں، سرمایہ کاری کونسل بنائی، اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے وزیراعظم اس کے سربراہ اور آرمی چیف رکن ہیں، چاروں وزرائے اعلیٰ بھی اس کے اراکین ہیں
کاشانہ معاملہ، افشاں لطیف کا حکومت کے خلاف انتہائی اقدام
کاشانہ کیس، ن لیگ بھی میدان میں آ گئی، عظمیٰ بخاری نے بڑا مطالبہ کر دیا
کاشانہ کیس،اخلاقی کرپشن، عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ سامنے آ گیا
اس قوم کے بخت سنورگئے جس نے درخت لگا ئے:افشاں لطیف
کاشانہ کی بیٹیوں کی پرخلوص دعاﺅں نے وزیراعلیٰ پنجاب کوحادثہ سے بچالیا ،افشاں لطیف