”نیا پاکستان منزلیں آسان“،وزیراعلیٰ نے 15ارب کے منصوبے کا آغاز کردیا
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے حافظ آباد میں نیا پاکستان منزلیں آسان پراجیکٹ کے تحت سڑکوں کی تعمیر کے پہلے منصوبے کا آغاز کردیا۔
”نیا پاکستان منزلیں آسان“ پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میں پنجاب کے دیہی علاقوں میں 15 ارب روپے کی لاگت سے 1236 کلومیٹر طویل کارپٹڈ سڑکیں بنائی جائیں گی۔افتتاحی منصوبے کے تحت سندھواں تارڑ تا بلونو براستہ موگی 8.3 کلومیٹر طویل سڑک کی تعمیر کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے حافظ آبادکے نواحی علاقے کولوتاڑر میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔ ان میں گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین شرقی سائیڈ حافظ آباد، پنڈی بھٹیاں کیلئے ایمرجنسی سینٹر ریسکیو 1122 اور پولیس خدمت مرکز کاافتتاح کیاگیا۔
وزیراعلیٰ نے واگزار کرائی گئی 58 کنال سرکاری اراضی پرشجرکاری کا افتتاح کر دیا۔ضلع حافظ آباد میں قبضہ مافیا سے 794 کنال اراضی واگزار کرائی گئی ہے، جس کی مالیت ایک ارب 64 کروڑ روپے ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کولو تارڑ میں شجرکاری مہم کے تحت پودا لگایا۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے حافظ آباد کے نواح میں کولو تارڑ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے پسماندہ علاقوں کو ترقی یافتہ بنانے کی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔”نیا پاکستان منزلیں آسان“ پراجیکٹ کا آغاز حافظ آباد سے کر رہے ہیں۔”نیا پاکستان منزلیں آسان“ پراجیکٹ کے تحت حافظ آباد میں سڑکو ں کی تعمیر کے چار پراجیکٹ مکمل کئے جائینگے۔تقریباً 29 کلومیٹر طویل سڑکوں کی تعمیر پر 32 کروڑ 37 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔آج سندھواں تارڑ سے سڑک کی تعمیر و مرمت کا آغاز کیا جا رہا ہے۔نیا پاکستان منزلیں آسان پروگرام 5 سال تک جاری رہے گا۔پنجاب کے دیہات میں کارپٹڈسڑکیں بنائیں گے۔ دوسرے مرحلے کا آغاز جنوری 2020ء میں ہو گا اور 31 دسمبر تک مکمل ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں حافظ آباد کے 67 ترقیاتی منصوبے بھی شامل ہیں۔حافظ آباد میں اے ڈی پی کے منصوبے 5 ارب 44 کروڑ 40 لاکھ روپے کی لاگت سے مکمل کئے جائیں گے۔ کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت حافظ آباد ضلع میں ترقیاتی سکیموں کیلئے 20 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ ایس ڈی جی پروگرام کے تحت بھی دیہات کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مزید 15 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ حافظ آباد کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کو اپ گریڈ اور سڑکوں کی حالت کو بہتر بنائیں گے۔حافظ آباد اور ڈیرہ غازی خان میں مجھے کوئی فرق نہیں لگتا۔حافظ آباد والوں کا خلوص دیکھ کر لگتا ہے ڈیرہ غازی خان اپنے گھر آیا ہوں۔ میں دوبارہ بھی حافظ آباد آؤں گا اورعوام کے مسائل کو حل کروں گا اورنئے ترقیاتی منصوبے شروع کروں گا۔ بچیوں کیلئے 12 کروڑ 66 لاکھ روپے کی لاگت سے گرلز کالج بنادیاگیا اور پنڈی بھٹیاں میں ریسکیو 1122سینٹراورپولیس خدمت مرکز سروسز کا آغاز کر رہا ہے۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ تجاوزات کے خلاف حکومت پنجاب کی مہم کامیابی سے ہمکنار ہوئی ہے۔حافظ آباد ضلع میں 794 کنال اراضی قابضین سے واگزار کرائی گئی ہے۔ایک ارب 64 کروڑ 30 لاکھ روپے مالیت کی واگزار کرائی گئی 58 کنال سرکاری اراضی پر شجرکاری کی جا رہی ہے۔ وفاقی حکومت کے اشتراک سے پانچ سال کے دوران 50کروڑ پودے لگائے جائیں گے۔ رواں برس موسم برسات کے دوران 90لاکھ پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ شہری اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے اورملک کو سرسبزوشاداب بنانے میں اپنا بھرپورکردار ادا کریں گے۔
پارلیمانی سیکرٹری سیاحت مامون جعفر تارڑ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی بونے چہ میگویاں کرتے تھے کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو تبدیل کردیاجائے گا،ان کی کوئی بات سچ ثابت نہیں ہوئی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار پانچ برس پورے کریں گے اورمیں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ اگلے پانچ برس کا بھی انتظار کروں۔اس دوران بھی وزیراعلیٰ عثمان بزدار ہی ہوں گے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے حافظ آباد کے شہریوں کیلئے پہلے بھی ترقیاتی منصوبے دیئے ہیں اورآئندہ بھی دیں گے۔مامون جعفر تارڑنے کہا کہ سابق نام نہاد خادم اعلی ٹوپی ڈرامہ کرتے تھے اورلانگ بوٹ پہن کرسیلاب متاثرین کی امداد کا جھوٹاڈرامہ رچاتے تھے۔اس طرح سیلاب متاثرین کی امداد نہیں ہوتی۔میں عثمان بزدار کو جانتا ہوں یہ اکثر رات کو بغیر پروٹوکول گاڑی میں نکلتے ہیں اورلوگوں کے مسائل کا جائزہ لیتے ہیں اوراس کی تشہیر بھی نہیں کرتے۔
رکن قومی اسمبلی شوکت علی بھٹی نے کہا کہ ہم حافظ آباد آمد پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو خوش آمدید کہتے ہیں۔حافظ آباد کے عوام وزیراعظم عمران خان اوروزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے ساتھ کھڑے ہیں اورکھڑے رہیں گے۔ہمیں امید ہے کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار حافظ کے ہسپتال اورسڑکوں کوبہتر بنانے کے حوالے سے فوری اقدامات کریں گے۔صوبائی وزیر سیاحت رائے تیمور بھٹی، چیف ویب پنجاب اسمبلی سید عباس علی شاہ،رکن پنجاب اسمبلی میاں احسن جہانگیر بھٹی، نواب گزیں عباسی، سینئر سیاست دان مہدی حسن بھٹی، کمشنر گوجرانوالہ،آر پی او گوجرانوالہ، ڈی سی حافظ آباد اورڈی پی او حافظ آبادبھی موجود تھے
تحریک انصاف نے پنجاب کی تنظیم کوتحلیل کرنے کا فیصلہ کر لیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فیصلہ پنجاب کی تنظیم کی جانب سے وزیراعلیٰ عثمان بزدارکو پارٹی سیکریٹریٹ طلب کرنے پرکیا گیا، ہم نیوز کا کہنا ہے کہ مرکزی قیادت نے وزیراعلیٰ عثمان بزدارکو پی ٹی آئی سیکریٹریٹ بلوانے کا سخت نوٹس لے لیا ،وزیراعلیٰ پنجاب کو پی ٹی آئی سیکریٹریٹ بلانے پر کور کمیٹی کے اراکین برہم ہوئے اور کہا کہ ارکان اسمبلی کو بھی بار بار اسمبلی سیکریٹریٹ آنے کا کیوں کہا جاتا ہے؟
اراکین اسمبلی نے کور کمیٹی میں صدر پی ٹی آئی پنجاب کے رویے کے خلاف شکایات کیں، اور کہا کہ پی ٹی آئی پنجاب کی قیادت حلقوں میں مداخلت کر رہی ہے، پنجاب کی تنظیم کو ختم کرنے کا فیصلہ پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اراکین کی مشاورت سے کیا جارہا ہے،
کشمیریوں پر بھارتی مظالم کیخلاف پاکستانی قوم سڑکوں پر،باغی ٹی وی کی خصوصی کوریج
مودی نے آخری پتہ کھیل لیا، اب کشمیر آزاد ہو گا، پاک فوج تیار،وزیراعظم عمران خان
کشمیریوں سے یکجہتی، ملک بھر میں کشمیر آور منایا گیا، پاکستانیوں نے تاریخ رقم کر دی
تحریک انصاف پنجاب کی تنظیم ختم کیےجانے کا امکان ہے ،اعجاز احمد چودھری سمیت پارٹی عہدے ختم کردیئے جائیں گے،پنجاب کو چارریجنز میں تقسیم کرنے کی تجویززیرغورہے،پارٹی کے آئین میں ایک بارپھر ترمیم کیےجانے کا بھی امکان ہے
پنجاب کی تنظیم کی تحلیل کا باقاعدہ اعلان ایک سے 2روز میں متوقع ہے