40 نوری سال کے فاصلے پر15کروڑ سال قبل وجود میں آنیوالا نیا سیارہ دریافت
ناسا کی 10 ارب ڈالرز کی لاگت سے بنائی جانے والی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے ایک ایسا سیارہ دریافت کیا ہے-
باغی ٹی وی: ناسا کے سائنسدانوں کے مطابق جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے زمین سے تقریباً 40 نوری سال کے فاصلے پر موجود VHS 1256b کا مشاہدہ کیا ہے سائنس دانوں کا دعویٰ ہے کہ فلکیات کی تاریخ میں اس سے قبل ایسا سیارہ نہیں دیکھا گیا ہے 815 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت رکھنے والے اس سیارے کا ماحول گرم مٹی کے بادلوں پر مشتمل ہے جو مستقل ابھرتے ہیں، ملتے ہیں اور 22 گھنٹے کے دن کے دوران حرکت میں رہتے ہیں۔
Here’s VHS 1256 b by the numbers:
⏰ 22-hour day
📍 40 light-years away
🔁 1 year = 10,000 Earth years (it's 4 times farther from its stars than Pluto is from our Sun)
🔥 1,500 degrees F (830 degrees C) in its upper atmosphere— NASA Webb Telescope (@NASAWebb) March 22, 2023
یونیورسٹی آف ایریزونا کی برِٹنی مائلز کی رہنمائی میں کام کرنے والی سائنس دانوں کی ٹیم نے ٹیلی اسکوپ سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کی مدد سے سیارے میں صاف پانی، میتھین اور کاربن مونو آکسائیڈ کی شناخت بھی کی۔ سیارے میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی موجودگی کے شواہد بھی ملے ہیں۔
Canta la arena…
Entre otras moléculas, @NASAWebb detectó granos de polvo de silicato en la atmósfera del planeta remoto VHS 1256 b. Los granos más grandes podrían ser como pequeñas partículas de arena muy calientes: https://t.co/SGi8Lae7RW pic.twitter.com/fWwayhTo2A
— NASA en español (@NASA_es) March 22, 2023
No other telescope has ever identified so many features at once for a single target. With just a few hours of observations, Webb's provided enough for astronomers to keep learning about VHS 1256 b in the coming months and even years.
— NASA Webb Telescope (@NASAWebb) March 22, 2023
صرف 15 کروڑ سال قبل وجود میں آنے والے اس سیارے کے متعلق سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ اس کی کم عمری بتاتی ہے کہ اس سیارے کاآسمان اتنا طوفانی کیوں ہے۔
The planet’s churning atmosphere constantly brings hotter material up and pushes colder material down, resulting in extremely dramatic brightness changes. In fact, VHS 1256 b is the most variable planetary-mass object known to date!
— NASA Webb Telescope (@NASAWebb) March 22, 2023
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سانتا کروز سے تعلق رکھنےوالے تحقیق کے شریک مصنف اینڈریو اسکیمر کے ایک بیان کے مطابق کسی دوسری ٹیلی اسکوپ نے آج تک ایک جِرم میں بیک وقت اتنی خصوصیات کی نشان دہی نہیں کی ہے۔
The spectrum above is a bit like a barcode of Webb data. Elements and molecules present in the planet's atmosphere have signatures which scientists can read. Besides silicate clouds, this graph reveals signatures of water, carbon monoxide, methane and more.
— NASA Webb Telescope (@NASAWebb) March 22, 2023