واشنگٹن: امریکا کا کہنا ہے کہ علاقائی اورعالمی مسائل پرپاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ مل کرکام جاری رکھنا چاہتے ہیں-

باغی ٹی وی : امریکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے 75سالہ تعلقات بہت اہمیت کے حامل ہیں پاکستان کواہم شراکت دار پارٹنر کے طورپردیکھتے ہیں اور علاقائی اورعالمی مسائل پرپاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ مل کرکام جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

توقع ہے پاکستانی مسلح افواج کیساتھ صحت مند تعلقات جاری رہیں گے، پینٹاگون

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان پر پاکستان کے ساتھ کام کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے خصوصاً ایسے افغانستان کے لیے جو اپنے شہریوں بشمول اقلیتوں، خواتین اور بچیوں کے بنیادی حقوق کی عزت کرے۔

قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ نے شہباز شریف کو وزیر اعظم بننے پر مبارک باد پیش کی تھی امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف کو مبارک باد دیتے ہیں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، پاکستان 75 سال سے وسیع تر باہمی مفادات کا اہم شراکت دار ہے پاکستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعاون کو آگے بڑھانے کے منتظر ہیں، جمہوری اور مضبوط پاکستان دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔

دریں اثنا پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے کہا تھا کہ امریکا کے پاکستانی مسلح افواج کے ساتھ ایک صحت مند ملٹری ٹو ملٹری تعلقات ہیں اور ہمیں توقع ہے کہ یہ تعلقات جاری رہیں گے امریکہ کے "پاکستان کے ساتھ سلامتی اور استحکام کے حوالے سے مشترکہ مفادات ہیں خطے میں پاکستان کے کلیدی کردار اور دہشت گردی کی جنگ میں قربانیوں کو تسلیم کرتے ہیں۔ پاکستانی عوام خود اپنے ملک میں دہشت گردی کا شکار ہوئے ہیں امریکا نے اس خطے میں سلامتی اور استحکام کے لیے پاکستان کے ساتھ اپنے مفادات کا اشتراک کیا۔

امریکا کی شہباز شریف کو وزیر اعظم بننے پر مبارکباد

پینٹاگون کے ترجمان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا تھا جب پاکستان میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے نئے وزیراعظم کے طور پر حلف اُٹھایا ہے اور امریکا سے دیرینہ تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ خطے میں امن،سکیورٹی اور ترقی کے مشترکہ مقاصدکے فروغ کاخواہاں ہے اور تعمیری و مثبت تعلقات کی خواہش کا اظہار کرتا ہے، پاکستان امریکا کے ساتھ اہم تعلق کو مساوات اور باہمی مفاد کی بنیاد پر مزید مستحکم بنانے کا خواہاں ہے۔

اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے کہا تھا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ اپنے "دیرینہ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ہمیشہ ایک خوشحال اور جمہوری پاکستان کو امریکی مفادات کے لیے انتہائی اہم قرار دیتا ہے۔ اس سے قطع نظر کہ قیادت کوئی بھی ہو یہ بدستور برقرار ہے۔

تاہم، ساکی نے صدر جو بائیڈن اور نئے وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان فون کال کے امکان پر سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا تھا کہا تھا کہ "میرے پاس اس وقت کال کی کوئی پیشین گوئی نہیں ہے بلاشبہ، ہمارے پاکستان کے ساتھ ایک طویل، مضبوط اور مستقل تعلقات ہیں، ایک اہم سیکورٹی رشتہ ہے اور یہ نئے لیڈروں کے تحت جاری رہے گا-

امریکا کا بھارت میں مسلمانوں پر تشدد اور مذہبی آزادی کی پابندی پر تشویش کا اظہار

Shares: