بجلی بروقت بحال نہ کرنے پر این ٹی ڈی سی کو مزید ایک کروڑ جرمانہ
نیپرا نے طوفانی ہواؤں سے ٹاور گرنے کے بعد بجلی کی سپلائی معطل ہونے اور بروقت بحال نہ کرنے پر نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) پر ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا۔ مئی 2022ء میں طوفانی ہواؤں سے 500 کے وی کے دادو۔جامشورو ٹرانسمیشن لائن کے 2 ٹاورز اور پورٹ قاسم۔مٹیاری لائن کے 6 ٹاورز گر گئے تھے، جس کے نتیجے میں 1320 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی تھی اور جزوی بلیک آؤٹ کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس دوران این ٹی ڈی سی بجلی بروقت بحال کرنے میں ناکام رہا تھا، جس پر نیپرا کی جانب سے اسے ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ نیپرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ این ٹی ڈی سی کو پورٹ قاسم پاور پلانٹ سے بجلی سپلائی کی بحالی میں تقریباً 10 دن لگے تھے۔ اتھارٹی نے معاملے کا سختی سے نوٹس لیا اور مکمل تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی، جس کی رپورٹ پر اتھارٹی نے این ٹی ڈی سی کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی تھی ۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اتھارٹی نے نیپرا ایکٹ کے تحت این ٹی ڈی سی کو شوکاز نوٹس جاری کیا۔ این ٹی ڈی سی مقررہ وقت میں کوئی بھی جواب دینے میں ناکام رہا، تاہم اتھارٹی نے این ٹی ڈی سی کے خلاف کارروائی شروع کی، جس میں این ٹی ڈی سی نیپرا قواعدو ضوابط کی خلاف ورزی کا قصوروار پایا گیا۔ واضح رہے کہ ایک روز قبل ہی نیپرا کی جانب سے ستمبر 2021ء میں بلیک آؤٹ کے دوران بجلی بروقت بحال نہ کرنے پر این ٹی ڈی سی پر ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ ستمبر 2021ء میں جامشورو گرڈ اسٹیشن پر ٹرپنگ کا معاملے پر نیپرا کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ ٹرپنگ گرڈ اسٹیشن پر آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے ہوئی، جس سے کے ٹو، چائنا پاور حب اور ہوا سے پیدا کی جانے والی بجلی سسٹم سے نکل گئی تھی، جس کے نتیجے میں یکم ستمبر 2021ء کو حیسکو اور کے الیکٹرک میں جزوی بلیک آؤٹ ہوا تھا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ والدین بے دھیانی میں 5 سالہ بچے کوغلط سکول میں اتار کر روانہ ہو گئے
آرمی چیف کی امریکی سیکریٹری دفاع،مشیر برائے قومی سلامتی اور ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ سے ملاقات
مریم نواز آج لندن روانہ
بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی،قائم مقام وائس چانسلرکو عدالت نے دوبارہ ہٹا دیا
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ نیپرا اتھارٹی نے این ٹی ڈی سی پر ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ جرمانہ بجلی سپلائی کی بروقت بحالی میں ناکامی پر کیا گیا۔ این ٹی ڈی سی کو حیسکو اور کے الیکٹرک کو بجلی سپلائی کی بحالی میں تقریباً 2 گھنٹے اور 33 منٹ لگے تھے۔ اتھارٹی نے معاملے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے این ٹی ڈی سی کو مکمل تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی۔
نیپرا کے مطابق این ٹی ڈی سی نے مذکورہ انکوائری کی اور اتھارٹی کو تفصیلی رپورٹ پیش کی جس کی بنیاد پر اتھارٹی نے این ٹی ڈی سی کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی تھی۔ اتھارٹی نے نیپرا ایکٹ کے تحت این ٹی ڈی سی سے وضاحت طلب کی اور شوکاز نوٹس بھی جاری کیا، تاہم این ٹی ڈی سی مقررہ وقت میں کوئی بھی جواب دینے میں ناکام رہا۔ بعد ازاں اتھارٹی نے این ٹی ڈی سی کے خلاف کارروائی شروع کی گئی، جس میں این ٹی ڈی سی نیپرا قواعدو ضوابط کی خلاف ورزی کا قصوروار پایا گیا۔