کسی بھی صورت استعفیٰ نہیں دوں گا. وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ حکومتیں کسی اور نے گرائیں ہمیں استعمال کیا گیا، نکال دیا جائے تو اور بات ہے استعفی کسی صورت نہیں دوں گا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کا کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا ہے کہ صوبے میں شفاف بلدیاتی الیکشن ہوئے، کسی نے حکومت مشینری کے استعمال کا الزام نہیں لگایا، وزیراعلیٰ بناکر مجھے امتحان کی کرسی پر بٹھایا گیا، کامیابی پر آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کرنے جاؤں گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ حکومتیں کسی اور نے گرائیں ہمیں استعمال کیا گیا، نکال دیں تو، استعفی دوں گا نہ ہی حکومت گراؤں گا، شاید آئندہ الیکشن بھی نہ لڑوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملکی معاشی حالات دیکھ کر نہیں لگتا کہ الیکشن ہوں گے، ناکامیوں کا سہرا ہمیشہ سیاستدانوں کے سر باندھا جاتا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
نیب کی سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمدخان بھٹی کے خلاف ناجائز اثاثے بنانے کی انکوائری شروع
سونے کی فی تولہ قیمت میں 3ہزار300روپے کااضافہ
ملک میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری
سابق سیکرٹری پنجاب کی اہلیہ کا شوہر کی گمشدگی پرچیف جسٹس سےازخود نوٹس کا مطالبہ
پاکستانی سائنسدان و ماہر تعلیم ڈاکٹر عطاء الرحمان کیلئے ایک اور بین الاقوامی اعزاز
پاکستانی معیشت کیوں ترقی نہیں کر رہی؟ عالمی بینک نےحقائق پیش کردیئے
وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہے کہ ریکوڈک جیسے اور بھی منصوبے آئیں گے، سینڈک منصوبے میں بلوچستان کا 2 نہیں 6 فیصد شیئر ہے، وفاقی حکومت 600 سے 700 ارب روپے بلوچستان پر خرچ کررہی ہے۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو صوبائی وزیر تعلیم میر نصیب اللہ مری اور چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی کی ہدایات کی روشنی میں سیکرٹری سکولز ایجوکیشن عبدالروف بلوچ کی زیر صدارت صوبے بھر کے تمام ضلعی ایجوکیشن آفیسرز کانفرنس منعقد ہوا۔
جبکہ کانفرنس سیکرٹری اسکولز ایجوکیشن عبدالروف بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے بھر میں تعلیمی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے بہترین سروسز مہیا کی جائیں انہوں نے کہا کہ تمام ضلعی ایجوکیشن افسران انکا افتخار ہیں جنکی وجہ سے سکولز ایجوکیشن میں نمایاں تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔ اجلاس میں انہوں نے برادر ملک ترکی میں حالیہ تباہ کن زلزلے میں اموت پر اپنے رنج و غم کا اظہار بھی کیا۔
اجلاس میں ڈائریکٹر سکولز ایجوکیشن عبدالواحد شاکر بلوچ، ڈپٹی سیکرٹری بشیر احمد بزدار، ڈپٹی سیکرٹری فخر مری سمیت تمام ضلعی ایجوکیشن افسران سمیت متعلقہ حکام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ سیکرٹری سکولز ایجوکیشن عبدالروف بلوچ نے تمام ضلعی ایجوکیشن افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی ایجوکیشن افسران محکمہ تعلیم کی مرتب کردہ Key performance indicators پر اپنے پیشہ ورانہ امور کی جانچ کو ہر صورت یقینی بنائیں اور جس ضلعی افسر نے KPI پر بہترین اقدامات اٹھائے اس افسر کو تعریفی اسناد سے نوازا جائے گا اس موقع پر تمام ضلعی ایجوکیشن افسران نے اپنے ضلعوں میں تعلیمی اہداف کی حصول میں ہر ممکن اقدامات کا یقین دلایا۔
انہوں نے کہا کہ تمام ضلعی ایجوکیشن افسران خالی اور پر کردہ مکمل کوائف کے ساتھ مستند خالی آسامیوں کی اسٹیٹمنٹ کی معلومات فراہم کریں تاکہ جلد از جلد صوبے بھر محکمہ اسکولز کی خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جاسکیں۔ جبکہ جونیر کیڈر کے ملازمین کے باقی ماندہ کوائف جس میں پہلی تعیناتی کے آڈر، انکی تعلیمی ڈگریاں، پانچ سالوں کے کارکردگی رپورٹس علاؤہ ازیں پانچ سالوں کے اثاثوں کی تفصیلات بھی مہیا کی جائیں تاکہ انکے پرموشن کیسزز پر پیشرفت کو یقینی بنایا جا سکے۔
اجلاس میں مختلف امور جس میں سکول ایجوکیش میں تمام کیڈرز کی خالی آسامیوں کی مکمل فہرست سمیت انکے ضلعوں میں اپ گریڈ سکولوں کی فہرست اور ان میں نئے ایس این ای کے لیے ضروری چیزوں کی طلب اور نئے مالی سال 2023-24 کی تیاری، سکول ایجوکیش کے زیر استعمال گاڑیوں اور خراب گاڑیوں کی فہرست، موسم سرما کے سکولوں کی سالانہ امتحانات کے نتائج کی کاپیاں،مردم شماری میں محکمہ ہذا کے اساتذہ کی تعیناتیوں، اساتذہ کی مختلف امتحانات میں تعیناتیوں، صوبے بھر کے اسکولوں میں بجلی کی بلوں کی ادائیگیوں اور اس جیسے دیگر مسائل پر تمام ضلعی ایجوکیشن افسران نے اپنے مسائل اور لائحہ عمل کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔
اجلاس سے ڈائریکٹر سکولز ایجوکیشن عبدالواحد شاکر بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے سرد علاقوں میں نئے تعلیمی سال 2023 کی تعلیمی سرگرمیاں یکم مارچ سے شروع ہو جائیں گی جس کے لیے ضلعی ایجوکیشن افسران اپنے ضلعوں میں کتابوں کی اصل طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے کتابیں منگوائیں جبکہ بہت سارے ضلعوں میں بچوں کو مفت کتابوں کی فراہمی کے لیے ترسیل شروع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے تمام ضلعی ایجوکیشن افسران کو ہدایات دیں کہ وہ دئیے گئے ایجنڈہ کے تحت بروقت اپنے ضلعوں کے کوائف کی فراہمی کو ممکن بنائیں۔








