بلڈ پریشر اور دل کے دورے کے بارے میں نئی تحقیق سامنے آ گئی

0
50

واشنگٹن : بلڈ پریشر اور ہارٹ اٹیک سے متعلق نئی تحقیق کے مطابق اوپر اور نیچے والے دنوں طرح کے بلڈ پریشر میں اضافہ دل کی مختلف بیماریوں اور دورے کا سبب بن سکتا ہے۔

امریکہ میں‌ہونے والی اس تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات دل کی بیماریوں اور دورے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ امریکہ میں ہر سال 6 لاکھ افراد اس کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

ختم نبوت کے معاملے پر مولانا فضل الرحمن کا ساتھ نہیں‌دیں‌گے ، خرم دستگیر ، نفیسہ شاہ نے صاف صاف بتادیا

سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق دل کی ایک چوتھائی بیماریوں سے ہونے والی ہلاکتوں کی روک تھام ممکن ہے۔

امریکی ماہرین کے مطابق بلڈ پریشر پر نظر رکھنے کے لیے اس کی ریڈنگز انتہائی اہم ہیں۔ بلڈ پریشر کو اس کی نچلی اور اوپر کی ریڈنگ کی مدد سے جانچا جاتا ہے اور یہ دونوں ہی بلڈ پریشر میں انتہائی اہمیت کی حامل ہیں جنہیں قابو کرنا ضروری ہوتا ہے۔

سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق بلڈ پریشر میں اوپر کی ریڈنگز دل کی دھڑکن کے دوران خون کی رفتار کو جانچتی ہے جبکہ نیچے کی ریڈنگ دل کی دھڑکن میں درمیانی وقفے کا بتاتی ہے۔

ادارے کی رپورٹ کے مطابق اگر بلڈ پریشر کی ریڈنگ 120/129 کے درمیان ہو اور 80 سے کم ہو تو وہ بلڈ پریشر میں اضافہ کو ظاہر کرتی ہے اور اگر بلڈ پریشر کی اوپری رفتار 130 سے زیادہ اور نچلی رفتار 80 سے زیادہ ہو تو وہ ذہنی دباؤ کو ظاہر کرتی ہے۔

سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق ڈاکٹر ہائی بلڈ پریشر کو اس وقت خطرناک قرار دیتے ہیں جب اوپر کی ریڈنگ زیادہ ہو اور خصوصاً بزرگ افراد کے لیے یہ زیادہ نقصان دہ صورتحال ہوتی ہے۔

سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق اس سے قبل کی گئی تحقیق صرف بلڈ پریشر کی اوپر کی ریڈنگ کو خطرناک قرار دیتی تھی تاہم اب نئی تحقیق میں بلڈ پریشر کی نچلی ریڈنگ کو بھی دل کی بیماریوں کا سبب قرار دیا جا رہا ہے۔

Leave a reply