چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا،
سینیٹ اجلاس میں سینیٹر شہزاد وسیم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میرے مطابق نگراں حکومت کے وزیروں کے پاس اتنا کام نہیں کہ وہ ایوان میں نہ آئیں یہ روایت اچھی نہیں چاہے منتخب حکومت اسے اپنائے یا نگراں حکومت، ہم یہاں کہتے اور سنتے ہیں کہ پارلیمنٹ سپریم ہے جو قوانین اشرافیہ کے لیے بنتے ہیں وہ بلز کمیٹیوں میں نہیں جاتے، ان بلوں پر بحث نہیں ہوتی لیکن وہ قانون بن جاتے ہیں جو قوانین اشرافیہ کے لیے نہیں ان کو دونوں ایوانوں کی چھلنی سے گزارا جاتا ہے یہاں بل پاس ہو جاتا ہے پھر بڑا مرحلہ ایوان صدر تک پہنچنا ہوتا ہے بہت سے بل ایوان میں پاس ہو جاتے ہیں لیکن صدر کے پاس دستخط کے لیے نہیں پہنچتےجو بل یہاں منظور ہو کر غائب ہو جاتے ہیں ان کے لیے گمشدگی کا اشتہار نکالا جائے
پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ایک دہشت گردی وہ ہے جو غیر ریاستی عناصر ملکی سیکیورٹی فورسز کے خلاف کر رہے ہیں اور ایک معاشی دہشت گردی ہے جو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کر رہے ہیں، پناہ گزینوں کی واپسی ایک اہم مسئلہ تھا جو نگراں حکومت کی ذمے داریوں میں نہیں آتا اگر سیکیورٹی کا زیادہ مسئلہ تھا تو پارلیمنٹ سے رجوع کرتے،رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ ڈیل ہوئی تھی جس کی تفصیلات آج تک پارلیمنٹ کے سامنے پیش نہیں کی گئیں،رضا ربانی نے سینیٹ اجلاس میں مطالبہ کیا کہ آنے والے انتخابات میں سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے
فوج اور قوم کے درمیان خلیج پیدا کرنا ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈا ہے،پرویز الہیٰ
سپریم کورٹ نے دیا پی ٹی آئی کو جھٹکا،فواد چودھری کو بولنے سے بھی روک دیا
بیانیہ پٹ گیا، عمران خان کا پول کھلنے والا ہے ،آئی ایم ایف ڈیل، انجام کیا ہو گا؟
عمران خان معافی مانگنے جج زیبا چودھری کی عدالت پہنچ گئے
پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے حوالہ سے کیس کی سماعت