مزید دیکھیں

مقبول

شادی کی تقریب میں‌ناچ گانے،12 افراد پہنچادیئے گئے تھانے

اٹک: اٹک کے علاقے میں ایک شادی کی تقریب...

2025 میں فضائی حادثات،عوام میں خوف کی لہر

2025 میں فضائی سفر کے دوران کئی افسوسناک اور...

عالمی بینک کی پاکستان کے ٹیکس نظام پر تنقید،غیر منصفانہ کہہ دیا

اسلام آباد: عالمی بینک (ورلڈ بینک) نے پاکستان کے...

ہندو انتہا پسندوں کی باحجاب نہتی مسلمان طالبہ کو ہراساں کرنے کی کوشش، لڑکی کے اللہ اکبر کے نعرے

سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر محبوبہ مفتی نے خواتین طلبہ کو ہراساں کرنے کے واقعات کی مذمت کی ہے

محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ مسلمان لڑکی کو ہراساں کرنےوالوں کو اقتدار والوں کی سرپرستی حاصل ہے، واقعات کو دیگر معاملات سے الگ کرکے نہیں دیکھنا چاہیے،بی جے پی سمجھتی ہے وہ اتر پردیش کے انتخابات میں ووٹرز کو تقسیم کر پائے گی،

مودی سرکار نے بھارت کو جہنم بنا دیا، بھارتی ریاست کرناٹک میں طلبا پر حجاب کی پابندی کا تنازع شدت اختیار کرنے لگا، انتہا پسند ہندووں نے ایک نہتی تنہا مسلمان طالبہ کو ہراساں کرنے کی کوشش کی۔

بھارتی شہر اوڈوپی میں انتہا پسند ہندو مسلم طلبا کااحتجاج بھی برداشت نہ کرسکے۔ نارنجی رنگ کے مفلر والے بھارتی انتہا پسند باحجاب طلبا کے خلاف احتجاج کرنے نکل پڑے۔

کریش لینڈنگ کیوں کی ؟ بھارتی حکومت نے مسلمان پائلٹ کو85 کروڑ کا بل بھیج دیا

انتہا پسندوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کالج انتظامیہ مسلم طلبا کو نارنجی شال پہننے یا پھر اسکارف اتارنے کا حکم دے یکن کالج جاتی باحجاب طالبہ مشتعل مجمع کے سامنے ڈٹ گئی، لڑکی نے اللہ اکبر کے نعرے بھی لگائے، انتہا پسندوں نے طالبہ کو گھیرنے کی کوشش بھی کی لیکن بہادر لڑکی کا مقابلہ نہ کر سکے۔

https://twitter.com/ashoswai/status/1490951544795467776?s=20&t=4PlZrbRgi-1ZmSZ2RjmoDA

بھارتی اسکالر اشوک سوائن نے بھارتی ریاست کرناٹک کی ویڈیو شئیر کی، جس میں انتہا پسند ہندووں کو ایک با حجاب لڑکی کو ہراساں کرتے دیکھا جا سکتا ہے اشوک سوائن نے لکھا کہ کرناٹک، بھارت میں اپنے کالج کے راستے میں ایک اکیلی مسلم لڑکی کو حجاب پہننے کی وجہ سے دائیں بازو کے ہندو ہجوم کی طرف سے ہراساں کیا جا رہا ہے اس دنیا میں کون اتنا بہادر ہے جو ایسے مجمع کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہو سکے؟

ہندوستان میں اقلیتوں پر ظلم علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے ،وزیراعظم

 

https://twitter.com/ashoswai/status/1490953813158932485?s=20&t=4PlZrbRgi-1ZmSZ2RjmoDA

دوسری جانب مسلم طلبا کی جانب سے کرناٹکا ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت آج ہوگی بھارتی ریاست کرناٹک کے سکولوں میں حجاب پہننے پر پابندی کے خلاف بڑی تعداد میں مظاہرین احتجاج کر رہے ہیں ۔ گزشتہ روز کرناٹک کے دو شہروں میں سینکڑوں کی تعداد میں افراد نے پابندی کے خلاف مظاہرہ کیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کرناٹک کے ایک سرکاری سکول میں مسلمان طالبات کو حجاب پہننے سے روکا گیا تھا جس کے بعد دو اور تعلیمی اداروں میں بھی پابندی کے احکامات جاری کر دیے گئے تھے-

یوم یکجہتی کشمیر: بھارتی مظالم کے خلاف بیلجئیم میں کارریلی

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹکا میں پیش آنے والے واقعات نے اقلیتی برادری میں خوف پیدا کردیا ہے، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست حکومت کے تحت ظلم میں اضافہ ہوا ہے۔

گرلز اسلامک آرگنائزیشن کرناٹکا کے صدر سمعیہ روشن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ فطری طور پر امتیازی سلوک ہے اور حقوق کے بھی خلاف ہے جو بھارت کے آئین نے طالبات دیے ہیں پابندی شخصی آزادی کی خلاف ورزی ہے جو طالبات کا حق ہے اور اس سے کسی دوسرے کو کوئی نقصان بھی نہیں ہوتا۔

سوشل میڈیا میں زیرگردش فوٹیج میں دکھا جاسکتا ہے کہ کرناٹکا میں کم ازکم دو قصبوں میں سینکڑوں افراد سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں اور ہاتھوں میں بھارتی پرچم لے ہوئے ہیں بھارت میں حجاب پر پابندی کے خلاف کئی دنوں سے جاری احتجاج کا یہ نیا سلسلہ ہے۔

بھارتی خاتون صحافی کو بی جے پی کارندوں کیجانب سے قتل اور ریپ کی دھمکیاں

مقامی میڈیا کے مطابق ان میں سے ایک اسکول نے جزوی طور پر پابندی اٹھاتے ہوئے مسلمان طالبات کو حجاب کے ساتھ کلاس میں بیٹھنے کی اجازت دی لیکن انہیں الگ کلاس رومز میں بیٹھنے کی ہدایت کی حجاب پر پابندی عائد کرنے والے دیگر دو اسکولوں نے تعطیلات کا اعلان کیا اور پیر کو مذکورہ اسکول بند رہے۔

ریاست کرناٹکا کی نریندر مودی کی دائیں بازو کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور دیگر معروف شخصیات نے حجاب پر پابندی کی حمایت کی، جس پر دیگر سیاسی رہنماؤں کی جانب سے تنقید کی گئی۔

بھارت میں بجٹ پیش، عام آدمی کو نہ مل سکا ریلیف، کسان بھی دیکھتے رہ گئے

بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے گزشتہ ہفتے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ طالبات کے تعلیم کی راہ پر حجاب لا کر ہم بھارتی بیٹیوں کا مستقبل چھین رہے ہیں-

خیال رہے تین روز قبل ہی کرناٹکا کے ضلع اڈوپی کے ساحلی علاقے کنڈاپور میں 27 طالبات کو سرکاری کالج میں داخلے سے روک دیا گیا تھا سوشل میڈیا میں اس کی ویڈیو بھی گردش کر رہی تھی۔

اس سےقبل 28 دسمبر 2021 کو کرناٹکا کی گورنمنٹ خواتین پی یو کالج کی 6 طالبات کو حجاب کرنے پر داخلے پر پابندی عائد کردی گئی تھی بعدازاں جن طالبات کو کالج میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی تھی انہوں نے کئی دنوں تک احتجاج کیا تھا اور ان میں سے 5 افراد نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی اور استدعا کی ہے کہ انہیں حجاب کے ساتھ کلاس میں جانے کی اجازت دی جائے۔

شادی سے انکارپر 24 سالہ لڑکی پر تیزاب پھینکنے والا ملزم گرفتار