نجی تعلیمی اداروں کو بلا معاوضہ پلاٹ الاٹ کرنے کا فیصلہ
نجی تعلیمی اداروں کو بغیر معاوضے کے پلاٹ الاٹ کرنے کے منصوبہ پرعمل درآمد کا فیصلہ کر لیا گیا اور سی ڈی اے نے درخواستیں طلب کرلی ہیں جبکہ اسلام آباد میں نجی تعلیمی اداروں کو 300 پلاٹ بغیر معاوضے کے الاٹ کرنے کے منصوبہ پر عملدرآمد کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، اور سی ڈی اے نے نجی تعلیمی اداروں سے درخواستیں طلب کرلی ہیں۔
نجی تعلیمی اداروں سے طلب کی گئی ہر درخواست کے ساتھ دو لاکھ روپے بطور رجسٹریشن جمع کروانے ہوں گے، نجی تعلیمی اداروں کو کمرشل ایریا میں 2، 4 اور 10 کنال پر محیط پلاٹ بلا معاوضہ دئیے جائیں گے، جب کہ ان پلاٹوں میں سرکاری اداروں کو مختص کردہ پلاٹ بھی شامل ہیں، منصوبے کا مقصد رہائشی علاقوں میں نجی اسکول چلنے سے روکنا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
بشریٰ بی بی پھنس گئی،بلاوا آ گیا، معافی مشکل
پشاور ہائی کورٹ، سونے کے قیمتوں کے تعین پر سماعت
اسمبلیاں تحلیل کرنے کی بجائے مدت پوری کرنے دینی چاہئے،نیئر بخاری
واشنگٹن پاکستانی سفارتخانے کی پرانی عمارت کس نے خریدی؟
جبکہ دوسری جانب سرکاری تعلیمی اداروں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے حکومتی منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے حکومتی فیصلہ واپس نہ لینے پر عدالتی کاروائی کا عندیہ دے دیا ہے۔ واضح رہے کہ ادھر تحریم اصغر کے مطابق ہمارے تعلیمی اداروں خاص طور پر نجی تعلیمی اداروں میں ظلم کی انتہا یہ ہے استاد کا کام صرف تعلیم و تربیت ہے لیکن یہاں پڑھانے کے علاوہ بھی سارے کام اساتذہ سے ہی لیے جاتے ہیں۔ مثلاً بریک کے دوران وہ آیا بھی ہے اور چھٹی کے وقت چوکیدار اور سیکورٹی گارڈ بھی۔ ادارے کے سارے انتظامی معاملات بھی استاد کی ذمہ داری ہیں۔ ادارے کے لیے بچے اکٹھے کرنے ہوں، گھر گھر جا کر داخلوں کے پمفلٹ تقسیم کرنے ہوں یا بچوں سے فیسیں لینی ہوں یہ کردار بھی اساتذہ ہی ادا کرتے ہیں۔