مزید دیکھیں

مقبول

عالمی برادری کا پاکستان پر بھارتی جارحیت پر اظہارِ تشویش

پاک بھارت جنگ/ عالمی برادری کا پاکستان پر...

دو دوستوں کی 16 سالہ لڑکے سے بدفعلی،ویڈیو بھی بنا لی،متاثرہ کی خودکشی کی کوشش

لاہور: اقبال ٹاؤن کے علاقے میں ایک انتہائی افسوسناک...

امریکی وزیرخارجہ کا پاک بھارت کشیدگی پر وزیراعظم شہباز شریف کو ٹیلی فون

اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی وزیر خارجہ مارکو...

پنجاب میں سول ڈیفنس اور ریسکیو 1122 کی فرضی مشقیں شروع

بھارتی جارحیت کے بعد پنجاب حکومت نے محکمہ سول...

نجکاری، ڈاﺅن سائزنگ کے خلاف ریلوے ٹریڈ یونینز گرینڈ الائنس نے یوم سیاہ منایا

ریلوے ملازمین ٹرینوں کی نجکاری کیخلاف سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے، محمود ننگیانہ، میاں خالدلاہور(پ ر)ریلوے میں نجکاری،ملازمین کی ڈاﺅن سائزنگ اور بھاری تنخواہوں پر پرائیویٹ افسران کی بھرتی کے خلاف ریلوے کی تمام یونینز پر مشتمل ریلوے ٹریڈ یونینز گرینڈ الائنس کے تحت پورے پاکستان میں یوم سیاہ منایا گیا۔

دیگر مقامات کی طرح ریلوے کیرج شاپس مغلپورہ کے سامنے ریلوے ٹریڈ یونینز گرینڈ الائنس کے مرکزی صدر محمود ننگیانہ کی قیادت میں ہزاروں کارکنوں نے احتجاجی دھرنا دیا ۔اس موقع پر ریلوے ورکرز یونین

(سی بی اے)کے صدر میاں خالد محمود ،جنرل سیکرٹری رانا معصوم ،فنانس سیکرٹری اشرف کمبوہ ،شہزاد جاوید ،راجہ رضوان سنی ،ڈاکٹر حنیف انجم ،میاں جماعت علی امجدزیدی،کامران بٹ ،مقصود عثمان ،رانا مقبول ،عدنان ظفر،اسلم ملتانی ،عثمان یوسف ،میاں قدیر،شیخ جلال دین، سہیل ناصر رفاقت علی ،رحمت جٹ بھی موجود تھے۔

دھرنے کے شرکاءنے پلے کارڈز اور بینرز اُٹھا رکھے تھے جن پر اُن کے مطالبات درج تھے، اس موقع پرریلوے ٹریڈ یونینز گرینڈ الائنس کے تحت سات اپریل کو راولپنڈی ریلوے اسٹیشن کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان بھی کیا گیا۔احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ریلوے ٹریڈ یونینز گرینڈ الائنس کے مرکزی صدر محمود ننگیانہ نے کہا کہ ریلوے کی نجکاری کسی صورت نہیں ہونے دیں گے

اور نہ ہی کسی سرمایہ دار کو ریلوے میں گڈز ٹرین کا بزنس لینے دیں گے۔ ریلوے ورکرز یونین (سی بی اے)کے صدر میاں خالد محمودنے کہا کہ رےل مزدو راپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں محنت،لگن ، جانفشانی اور ایمانداری کے ساتھ ادا کررہی ہیں، ریلوے ملازمین ٹرینوں کی نجکاری کیخلاف سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے اگر ریلوے سے ایک بھی ملازم نکالا گیا تو ریلوے کے ساٹھ ہزار ملازمین پورے پاکستان میں سراپا احتجاج ہوں گے اور ریلوے کا پہیہ جام کر دیں گے