اسلام آباد:شہید بی بی کی حکومت کوگرانےکیلیےبھی عدم اعتماد لائی گئی:اب عمران خان کی باری ہے:بلاول نے عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کا ذکر کرتےہوئے اپنی مرحوم والدہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر بھی بات کی ، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بزدل کپتان عدم اعتماد کے ووٹ سے بھاگ رہا ہے، حکومت کے اب آخری دن شروع ہوچکے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین نے کہا کہ بزدل کپتان عدم اعتماد کے ووٹ سے بھاگ رہا ہے، جیتنے والا کپتان کبھی نہیں بھاگتا، آئین پاکستان کہتا ہے کہ 14دن کے اندر اجلاس بلایا جائے گا، عمران خان کو پہلے دن سے اپنی شکست نظر آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنے سپیکر سے آئین کی خلاف ورزی کرائی۔ سپیکر قومی اسمبلی نے آج 14 دن گزرنے کے باوجود سیشن نہیں بلایا، آئین کہتا ہے 14 دن کے اندر اجلاس بلوانا ہے، جب شہید بی بی کیخلاف عدم اعتماد پیش ہوئی ساتویں روز ووٹنگ کرائی گئی تھی، عمران خان پہلے دن سے یہ کوشش کر رہے ہیں کہ وہ اس عمل سے بھاگ جائیں، ہم کپتان کو ملک کی قسمت کے ساتھ نہیں کھیلنے دیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان نے آئین توڑا ہے، سپیکر قومی اسمبلی نے آئین پاکستان پر عمل نہیں کیا، چیف جسٹس پاکستان نے کل کیلئے سیاسی جماعتوں کو نوٹس بھجوائے ہیں، سب نے دیکھا عمران خان نے پارلیمان اور لاجز پر حملہ کیا، منحرف ممبران کو سندھ ہاؤس منتقل کیا گیا تو اس نے پروپیگنڈا شروع کر دیا، عوام آپ کو ووٹ نہیں ڈالنا چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے اب آخری دن شروع ہوچکے ہیں، اب آپ کو ہر چیز کا حساب دینا ہوگا، یہ بھی لکھا جائیگا کون ساشخص اس کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ کے ساتھ کھڑا تھا، اب آپ کو اپنی کرپشن اور معاشی پالیسی کا حساب دینا پڑیگا، آپ کے پاس ہر ادارہ تھا 3 سال میں کیوں کسی کیخلاف کرپشن کا ثبوت پیش نہیں کیا، ہم آپ کی فارن فنڈنگ کیس کی کرپشن کا حساب مانگ رہے ہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ کیا مدینہ کی ریاست اجازت دیتی ہے اس طرح کی زبان استعمال کی جائے جیسے آپ کر رہے ہیں، یہ مت سمجھیں آپ بھٹو بن سکتے ہیں، نقل کیلئے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے، آصف زرداری نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک)، ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ شروع کیا، سابق صدر نے جو کیا عوام کیلئے کیا، ہم اس کے نتائج بھگتنے کیلئے بھی تیار تھے۔

بلاول کا مزید کہنا تھا کہ آپ کا کام ہی یہ تھا سی پیک کو سبوتاژ کرو اور آپ نے یہ کیا، آپ کا کام تھا کشمیر کاز کو سبوتاژ کرنا، آپ کو ٹاسک دیا گیا تھا پاکستان کی خودمختاری کو نقصان پہنچاؤ، انہوں نے کہا کہ او آئی سی ممالک سے آنے والے ہمارے مہمان ہیں ، یہ پاکستان پر نہیں افغانستان پر ہو رہی ہے، یہ کانفرنس طالبان کیلئے بلوائی جا رہی ہے۔

پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ اگر ہمت ہے تو آؤ اور پارلیمان میں ہمارا مقابلہ کرو، ہم نے ہمیشہ اس ملک میں جمہوریت کیلئے جدوجہد کی ہے، اگر اس کو کھیلنے نہیں دیں گے تو یہ کسی کو کھیلنے نہیں دے گا،

Shares: