نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے کل ایک ٹویٹ کی اور ایک آج کی یہ دونوں ٹویٹس مستقبل میں امریکی پالیسی کے کچے چٹھے واضح کر رہی ہیں۔ گزشتہ رات کی گئی ٹویٹ میں بائیڈن نے کہا "میں نے دنیا بھر کے رہنماؤں سے بات کرتے ہوئے انہیں بتایا ہے کہ امریکہ گیم میں واپس آ رہا ہے” اور آج اب سے کچھ منٹ پہلے ایک اور ٹویٹ میں امریکی صدر نے امریکی فوجیوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں تمہارا وہ کمانڈر ان چیف ہوں جسے تمہاری قدر ہے اور جو تمہاری اہمیت سے آگاہ ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ چار سال تو ٹرمپ زیادہ تر اپنے جنرلوں سے دست و گریباں رہا ہے اور اس نے امریکہ فرسٹ کی بنیاد پر باہر کے پھڈوں سے جان چھڑانے کی کوشش کی اور متعدد ایسے اقدامات کیے جن سے امریکہ دنیا بھر میں تماشہ بنتا رہا جس سے امریکی عالمی ساکھ بھی متاثر ہوئی تاہم جو بائیڈن کی دونوں ٹویٹس مستقبل کے حوالے سے امریکی پالیسی سازوں کے عزائم کو واضح کر رہی ہے۔
یہاں سے امریکی ڈیپ سٹیٹ اور اسٹیبلشمنٹ کی طاقت و قوت بھی عیاں ہو گئی کہ ہوتا وہی ہے جو سٹیٹ کے ادارے سٹیٹ کیلئے طے کرتے ہیں پھر چاہے ٹرمپ جیسا کتنا بھی دنیا کا طاقتور ترین صدر ہو اسے راستے سے ہٹانا کتنا آسان ہوتا ہے۔
کچھ پاکستانی تجزیہ نگاروں نے جوبائڈن کو ماضی میں دئے گئے تمغے ہلال پاکستان کے حوالے سے خوش آئند قرار دیا ہے لیکن اوپر دی گئی ٹویٹس کے تناظر میں افغانستان ، پاکستان اور سی پیک کے حوالے سے معاملات اس قدر آسان نہیں ہونگے ۔ اللہ تعالیٰ خصوصاً پاکستان اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو ان کے شر سے محفوظ رکھے یقیناً اللہ کی چال ان کی چال سے بہتر ہے۔