لاہور:عدالتوں میں کیا چل رہا ہے ،غریب کوکوئی پوچھتا نہیں:کرپٹ اورطاقتوروں کولندن بھیج دیا جاتاہے:اطلاعات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہےکہ پاکستان میں بہت عجیب عدالتی نظام چل رہا ہے، اسی معاشرے میں غریب کو کوئی پوچھتا نہیں ، چھوٹی چھوٹی غلطیوں پربرسوں جیل کاٹنا پڑتی ہے اورامیر، طاقتوروں اورکرپٹ سیاسی وڈیروں کولندن بھیجنے میں عدالتی مدد کی جاتی ہے ،

ذرائع کےمطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی صدر میاں محمد شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت کے بعد رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اربوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کو باہر جانے کی اجازت دینا قانون کے ساتھ مذاق ہے۔

 

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انہوں نے لکھا کہ اربوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث شہباز شریف کو باہر جانے کی اجازت دینا قانون کے ساتھ مذاق ہے،اتنا جلد فیصلہ تو پنچائیت میں نہیں ہوتا۔

فواد چودھری نے کہا کہ اس طرح سے ان کا فرار ہونا بدقسمتی ہو گی، اس سے پہلے وہ نواز شریف کی واپسی کی گارنٹی دے چکے ہیں سوال یہ ہے کہ اس گارنٹی کا کیا بنا؟

 

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ فیصلے کے خلاف تمام قانونی راستے اختیار کریں گے، ہمارے نظام عدل کی کمزوریوں کی وزیر اعظم کئی بار نشاندہی کر چکے ہیں لیکن اپوزیشن اصلاحات پر تیار نہیں اور اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ اس بوسیدہ نظام سے ان کے مفاد وابستہ ہیں۔

دوسری طرف وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے ٹویٹر پر لکھا کہ شہباز شریف کی بیرون ملک روانگی کی اجازت حیران کن فیصلہ ہے۔

 

پہلے بھائی کی جھوٹی ضمانت دی اسے باہر بھاگنے میں مدد دی جو کبھی واپس نہیں آئے- اب وہ مفرور قرار ہیں۔ کیا انہیں ایک مفرور کی معاونت میں اندر نہیں ہونا چاہیے تھا۔ 35 سال کی حکومت میں ایک ہسپتال ایسا نہیں جہاں ان کا علاج ہو سکے

 

ایسے ہی سوشل میڈیا پربھی بہت زیادہ سخت ردعمل آرہا ہےکہ لاکھوں پاکستانیوں کیطرف سے عدالت کے دہرے معیارپرسخت تنقید کی جارہی ہے اوریہ بھی کہا جارہا ہےکہ عدالتیں بھی پاکستان کوبدلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتیں اوراس بے بس قوم کوان سیاسی خداوں کے رحم وکرم پرچھوڑ کرعدل کے تقاضے پورے کرنا چاہتی ہیں

یہ بھی کہا جارہا ہےکہ اگرعدالتوں نے امیروں کےلیے انصاف کے الگ پیمانے ہی رکھے ہیں اورکوئی اصلاح کی گنجائش نہیں توپھرنہ تو کوئی تبدیلی آئے گی اورنہ ہی یہ قوم کبھی بھی اس آزمائش سے نکل سکے گی ایسے ہی جمہوری ڈکٹیٹروں کے تھپیڑے کھاکربے بسی کی زندگیاں گزارنے پرمجبوررہیں گے

Shares: