نگران پنجاب حکومت کو ہاؤسنگ سوسائٹیز کواین اوسی جاری کرنےسےروک دیاگیا ہے جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی اورصوبائی چیف سیکرٹری کوجاری کیے گئے ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ مشاہدہ میں آی ہے کہ ڈپٹی کمشنرز نجی سوسائٹیزکو این او سی جاری کر رہے ہیں لہذا چونکہ ایسے این او سی کےاجراء میں کرپشن کا عنصر نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔
علاوہ ازیں مراسلہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پنجاب میں ڈپٹی کمشنرز کو این او سیز کے اجراء سے روکا جائے کیونکہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کو این او سی دینا صرف منتخب حکومت کام ہے واضح رہے کہ ای سی پی مراسلے کے مطابق اگرنگران حکومت این او سی دینا ضروری سمجھے تو معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجوا سکتی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
ہیرا پھیری 3 جلد ریلیزہوگی ، فلم کا تیسرا حصہ شوٹ کر لیا گیا    
جڑانوالہ میں جو کچھ ہوا ہم شرمندہ ہیں، طاہر اشرفی
نگراں کابینہ میں کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک بھی شامل
نگران وزیر اعلیٰ سندھ  نے  حلف اٹھا لیا 
ندا یاسر 16 لاکھ کمانے آئیں اور پھر شوبز کی ہی ہو کر رہ گئیں   
خیال رہےکہ پاکستان میں نگران حکومت کی اصل ذمہ داری عام انتخابات میں منتخب ہونے والی حکومت کے انتظام سنبھالنے تک ملک کے روزمرہ کے معاملات چلانا ہوتا ہے اور اسے فیصلوں اور پالیسی سازی کے حوالے سے منتخب حکومت جیسے اختیارات حاصل نہیں ہوتے۔ تاہم 26 جولائی 2023 کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 230 میں جو ترمیم کی گئی اس کے تحت نگران حکومت اب روزمرہ کے حکومتی امور نمٹانے کے ساتھ ساتھ پہلے سے جاری منصوبوں اور پروگرامز سے متعلق اختیارات استعمال کر سکے گی اور اہم پالیسی فیصلے بھی لے سکے گی۔








